مہر خبررساں ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ افغانستان میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن اورامریکی ڈرون حملے میں داعش کے 37 دہشت گرد ہلاک اور3 زخمی ہوگئے جبکہ زابل میں طالبان کے حملے میں افغان بارڈر پولیس کے 4 اہلکار مارے گئے ہیں۔ ادھرافغان انٹیلی جنس نے داعش کے 2خودکش حملہ آوروں سمیت 8 شدت پسندوں کوگرفتارکرلیا، مشرقی صوبہ لغمان میں شادی کی تقریب پر طالبان کے راکٹ حملے میں ایک بچہ ہلاک اور 6 افراد زخمی ہوگئے۔ مشرقی صوبہ ننگرہار میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں افغان اور غیر ملکی فورسز کے مشترکہ آپریشن میں داعش کے 37 دہشت گرد ہلاک اور 3دیگر زخمی ہوگئے۔ صوبائی گورنر کے ترجمان عطا اللہ کھوگیانی نے بتایاکہ ضلع پاچیر آگم میں آپریشن میں 30 شدت پسند مارے گئے۔ جس میں داعش کا جج مفتح الدین بھی شامل ہے۔
علاوہ ازیں امریکی ڈرون حملے میں داعش کے7 جنگجو ہلاک اور 3زخمی ہو گئے۔ صوبائی گورنر کے ترجمان نے تصدیق کی کہ ڈرون طیاروں نے ضلع ہسکا مینا کے علاقے غرغری میں شدت پسندوں کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا ، اسلحہ و بارود کا ذخیرہ بھی تباہ ہوا۔ ادھر زابل میں صوبائی پولیس کے مطابق طالبان نے ضلع شاملزئی کے علاقے زنجیرمیں واقع پولیس چیک پوسٹ پر حملہ کیا۔جس میں ایک پولیس اہلکار زخمی بھی ہوا۔ افغان انٹیلی جنس نے کابل میں کارروائی کرکے داعش کے 2خودکش حملہ آوروں کو گرفتار کرلیا۔ دونوں کی شناخت جلیل احمد اور حمید کے نام سے ہوئی ہے۔ جنوبی صوبہ قندھار میں سیکیورٹی فورسز نے 6عسکریت پسندوں کو سیکیورٹی اہلکاروں کے بھیس میں گرفتار کرلیا۔
ادھر مشرقی صوبہ لغمان میں شادی کی ایک تقریب پرطالبان کے حملے کے بارے میں صوبائی پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ ضلع علی نگر میں پیش آیا جہاں ایک 7سالہ بچی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھی جبکہ 6 زخمیوں میں 3 بچے بھی شامل ہیں۔
آپ کا تبصرہ