مہر خبررساں ایجنسی نے العہد کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ فلسطینی تنظیم حماس نے ایک بیان میں سعودی عرب کے سابق انٹیلیجنس سربراہ ترکی الفیصل کے فلسطین کے بارے میں معاندانہ اور موذیانہ بیان کی شدید مذمت کی ہے۔
حماس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حماس ایک اسلامی مزاحمتی تحریک ہے جو اسرائيل کے غاصبانہ قبضہ کے خلاف اور اپنے وطن کے حصول کے لئے جد وجہد کررہی ہے حماس صرف ایک فلسطینی تنظیم ہے جو فلسطینی قوم کے مفادات اور بیت المقدس کی آزادی کے سلسلے میں جد وجہد جاری رکھے ہوئے ہے۔
حماس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حماس ایک میانہ رو اسلامی تنظیم ہے جس کا دیگر انتہا پسند تنظیموں سے کوئی ربط نہیں ہے اور اس کے تمام اسلامی ممالک منجملہ ایران کے ساتھ دوستانہ روابط ہیں۔
حامس نے کہا ہے کہ سعودی عرب کو اسرائیل کی حمایت میں بیان دینے کے بجائے اور امریکہ کی فیلڈ میں کھیلنے کے بجائے امت مسلمہ کے اہداف کے بارے میں فکر کرنی چاہیے ۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کے خفیہ ادارے کے سابق سربراہ ترکی الفیصل نے فرانس میں ایرانی انقلاب کے مخالف اور منافق گروہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران حماس اور حزب اللہ کی حمایت اور اسرائیل کی مخالفت کرکے خطے میں عدم استحکام اور ہرج و مرج پیدا کرنے کی کوشش کررہا ہے۔
آپ کا تبصرہ