مہر خبررساں ایجنسی نے ڈان نیوز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ افغانستان میں وہابی دہشت گردوں کے خلاف کارروائی افغان حکومت کی ذمہ داری ہے۔ باچا خان یونیورسٹی پر حملے کی منصوبہ بندی بھی افغانستان میں کی گئی جب کہ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ حملہ آور افغانستان سے ہی پاکستان آئے جبکہ ان کے چار پاکستانی سہولت کاروں کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ آج لندن میں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردوں کو اپنی سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہیں کرنے دے گا۔ باچا خان یونیورسٹی پر حملہ پاکستان میں کسی بھی تعلیمی ادارے پر دوسرا بڑا حملہ تھا۔ اس سے قبل 16 دسمبر 2014 کوپشاور کے آرمی پبلک اسکول پر حملہ کیا گیا تھا جس میں 132 بچوں سمیت 150 سے زائد افراد کو قتل کیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ پاکستان میں وہابی مدارس اور وہابی ادارے دہشت گردی کے فروغ میں اہم کردار ادا کررہے ہیں اور وہابی دہشت گردوں کے اصل سرغنہ اور رہنما پاکستان میں موجود ہیں جن میں مولانا سمیع الحق، مولانا عبدالعزیز ،حافظ سعید، احمد لدھیانوی اور اشرف طاہری جیسے وہابی رہنما شامل ہیں۔
پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ افغانستان میں وہابی دہشت گردوں کے خلاف کارروائی افغان حکومت کی ذمہ داری ہے۔ باچا خان یونیورسٹی پر حملے کی منصوبہ بندی بھی افغانستان میں کی گئی جب کہ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ حملہ آور افغانستان سے ہی پاکستان آئے جبکہ ان کے چار پاکستانی سہولت کاروں کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔
News ID 1861316
آپ کا تبصرہ