مہر خبررساں ایجنسی نے شام کی سرکاری خبررساں ایجنسی سانا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ شام کے صدر بشار اسد نے ترکی کے وزير اعظم رجب طیب اردوغان کے خصوصی نمائندے اور ترکی کے وزیر خارجہ احمد داؤد اوغلوسے ملاقات میں دہشت گردی کے معاملے میں متضاد اور دوگانہ پالیسی پر دوٹوک الفاظ میں تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام دہشت گردوں کے خلاف کارروائی میں غفلت سے کام نہیں لےگا۔
بشار اسد نے اوغلو کو مخاطب کرتے ہوئے صریح اور شفاف الفاظ میں کہا کہ شام ایسےدہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرنے میں ہرگز دریغ نہیں کرےگا جو ملکی اور قومی امن و سلامتی کے لئے خطرہ ہوں۔بشار اسد نے کہا کہ ہم ملک میں اصلاحات نافذکرنے کے فیصلے پر مصمم ہیں شام کے صدر نےکہا کہ شام اپنے دوست ممالک کے ہر قسم کےتعاون کا خیر مقدم کرتا ہے۔
اس ملاقات میں ترکی کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ترکی شام میں اصلاحات کا خیر مقدم کرتا ہے اور شام عرب ممالک کے لئے اصلاحات کے میدان میں بہترین نمونہ عمل ہے اور تمام عرب ممالک کو چاہیے کہ وہ شام کی تاسی اور پیروی کرتے ہوئے اپنے اپنے ملک میں اصلاحات نافذ کریں اور عرب ممالک میں جمہوریت کو فروغ دینے کی راہیں ہموار کریں ۔
آپ کا تبصرہ