مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزير خارجہ منوچہر متکی نے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیل کی جانب سے یکطرفہ جنگ بندی اسرائیل کی شکست کی علامت ہے غزہ میں پائدار امن قائم کرنے کے لئے اسرائیلی فوجیوں کا انخلاء اور غزہ کا محاصرہ ختم کرنا ضروری ہے۔متکی نے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی جنگ بندی کافی نہیں ہے۔ قیام امن کے لئے اسرائیلی فوج کو مکمل طور پر غزہ سے نکلنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کی موجودگی بذات خود اشتعال انگیز ہے اور جھڑپوں کے خاتمے کی کوئی ضمانت نہیں مل سکتی ۔ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیل کی طرف سے یک طرفہ جنگ بندی کا فیصلہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ اسرائیلی رہنما اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ اور لبنان کی 33 روزہ جنگ میں شکست کے بعد اسرائیل کو غزہ میں دوسری شکست و ہزیمت اٹھانا پڑی ہےانھوں نے کہا کہ غزہ میں اسرائیل نے جنگ نہیں لڑی بلکہ بچوں عورتوں اور عام شہریوں کا قتل عام کیا ہے انھوں نے کہا کہ یہ غیر منصفانہ اور نابرابر جنگ تھی جس میں خون کو شمشیر پر فتح حاصل ہوئی ہے۔
آپ کا تبصرہ