مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شام کے مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی جنگی طیارے دارالحکومت دمشق اور شام کے جنوبی علاقوں کے فضاؤں میں پرواز کر رہے ہیں۔
صہیونی رژیم کی فوج نے چند روز قبل بھی جنوبی شام کے علاقے جبل الشیخ میں فوجی مشقوں کی خبر دی تھی۔
یہ پیشرفت اس وقت سامنے آئی ہے جب شامی نام نہاد وزیر خارجہ اسعد الشیبانی نے دوحہ اجلاس کے دوران زور دیا کہ صہیونی رژیم اس ملک کے موجودہ سب سے بڑے چیلنجوں میں سے ایک ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دمشق کے لیے اس چیلنج میں سرخ لکیر اسرائیل کا شام کے مقبوضہ علاقوں سے انخلا ہے۔ دمشق 1974 کے معاہدے پر کاربند ہے اور اسے سب کے ساتھ پُرامن تعلقات کی ضرورت ہے۔
یہ بیانات اس وقت سامنے آئے جب شام کے نام نہاد صدر ابو محمد جولانی نے دوحہ اجلاس میں کہا کہ اسرائیل بحرانوں کو دیگر ممالک میں منتقل کرنے اور غزہ میں قتل عام پر پردہ ڈالنے کے لیے سلامتی کے خدشات کا بہانہ بنا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شام نے خطے میں استحکام کو فروغ دینے کے لیے مثبت پیغامات بھیجے، لیکن اسرائیل نے ان پیغامات کا جواب ایک ہزار سے زائد فضائی حملوں اور 400 زمینی تجاوزات کے ذریعے دیا۔
آپ کا تبصرہ