مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی پارلیمنٹ کی تعمیراتی کمیٹی کے اراکین نے اتوار کے روز تہران میں فوجی ہیڈکوارٹر میں فوج کے کمانڈر انچیف، میجر جنرل امیر حاتمی سے ملاقات کی۔
اس موقع پر جنرل حاتمی نے زور دیا کہ ایران کی دفاعی برتری کو محفوظ رکھنا اور اسے مزید تقویت دینا اولین ترجیح ہے۔
انہوں نے کہا کہ قومی طاقت کے تمام ذرائع، مسلح افواج اور فوج سے متعلق عناصر ہی دفاعی قوت کے ستون ہیں۔ ہم نے اس میدان میں ایک لمحہ بھی ضائع نہیں کیا اور مسلسل دفاعی اکائیوں کو مضبوط کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔
حاتمی نے 12 روزہ جنگ میں ایران کی کارکردگی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ رہبر معظم کی قیادت، مسلح افواج کی کوششیں اور عوام کی یکجہتی و بیداری وہ عوامل تھے جنہوں نے دشمن کو جنگ بندی پر مجبور کیا۔ انہوں نے کہا کہ فوج ان قوتوں کو محفوظ رکھنے اور مزید تقویت دینے کے لیے کام کر رہی ہے تاکہ ایران کی دفاعی پوزیشن مزید مستحکم ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ 12 روزہ جنگ کے تجربے فوجی تیاری کو بہتر بنانے مین مددگار واقع ہوں گے۔
ایرانی فوج کے چیف آف اسٹاف اور نائب کوآرڈی نیٹر، ریئر ایڈمرل حبیب اللہ سیاری نے فوجی سہولیات، عمارتوں اور زمینوں کے اثاثوں پر رپورٹ پیش کی۔
انہوں نے کہا کہ انجینئرنگ بجٹ کو مضبوط کرنا براہِ راست ملک کی دفاعی صلاحیتوں کو بڑھانے میں مددگار ہوگا اور پارلیمنٹ سے فوجی انفراسٹرکچر پروگراموں کے لیے مزید حمایت کی اپیل کی۔
13 جون کو اسرائیل نے ایران پر بلاجواز اور کھلی جارحیت کی، جب واشنگٹن اور تہران جوہری مذاکرات کے عمل میں تھے۔ اس حملے نے 12 روزہ جنگ کو جنم دیا جس میں کم از کم 1064 افراد شہید ہوئے، جن میں فوجی کمانڈر، جوہری سائنسدان اور عام شہری شامل تھے۔
امریکہ نے بھی جنگ میں شمولیت اختیار کرتے ہوئے ایران کی تین جوہری تنصیبات پر بمباری کی، جو بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی تھی۔
جوابی کارروائی میں ایرانی مسلح افواج نے مقبوضہ علاقوں میں اسٹریٹجک مقامات اور قطر میں امریکی فوجی اڈے "العدید" کو نشانہ بنایا، جو مغربی ایشیا میں امریکہ کا سب سے بڑا فوجی اڈہ ہے۔
آپ کا تبصرہ