15 نومبر، 2025، 10:01 PM

یمن پر حملے کی صورت میں منہ توڑ جواب دیں گے، انصاراللہ

یمن پر حملے کی صورت میں منہ توڑ جواب دیں گے، انصاراللہ

انصاراللہ کے رہنما محمد الفرح نے کہا ہے کہ یمن پر کسی قسم کی جارحیت کی صورت میں منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یمنی مقاومتی تنظیم انصاراللہ نے واضح کیا ہے کہ ملک کی خودمختاری یا عوامی مفادات پر کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ یمن پر جارحیت کی صورت میں دشمن کو منہ کی کھانی پڑے گی۔ 

تفصیلات کے مطابق، تنظیم کے سینئر رہنما محمد الفرح نے کہا کہ سلامتی کونسل برسوں سے غزہ میں نسل کشی پر خاموش رہنے کے بعد اب بھی دوہرے معیار کا بدترین نمونہ پیش کر رہی ہے اور مغربی طاقتوں کے مفادات کے تحفظ کا پلیٹ فارم بن چکی ہے۔

انہوں نے سلامتی کونسل کی جانب سے یمن پر پابندیوں میں ایک سال کی توسیع پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ جو بھی یمن کی حاکمیت، فیصلوں یا عوام کے حقوق پر حملہ کرے گا، اس کا جواب ضرور دیا جائے گا۔ انصاراللہ اپنے حقوق کے دفاع، دین کے تحفظ اور عوام کی سیکورٹی کے لیے ہر جائز اور قانونی ذریعہ استعمال کرے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ روس اور چین کی جانب سے پابندیوں کے معاملے پر رائے شماری میں حصہ نہ لینا انسانی اور اخلاقی بیداری کا اظہار ہے۔ اگرچہ یمن چاہتا تھا کہ روس اور چین اس قرارداد کو ویٹو کریں، تاہم ان دونوں ممالک کا موقف قابلِ قدر ہے کیونکہ انہوں نے مغرب کی جانب سے سلامتی کونسل کے غلط استعمال کی حمایت سے انکار کیا۔

انصاراللہ کے رہنما نے کہا کہ امریکا، برطانیہ اور اسرائیل کی یکطرفہ جارحیت کے باوجود سلامتی کونسل نے ان حملوں کو نظرانداز کیا اور الٹا یمن کے دفاعی اقدامات کی مذمت کر دی، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ پابندیاں دراصل صہیونی مفادات کے لیے لگائی جا رہی ہیں اور یمن کو غزہ کے ساتھ کھڑے ہونے کی سزا دی جا رہی ہے۔

واضح رہے کہ سلامتی کونسل نے گزشتہ روز قرارداد 2140 کے تحت مالی اور سفری پابندیوں کو مزید ایک سال کے لیے توسیع کردی، جسے 13 ووٹ ملے جبکہ روس اور چین نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

News ID 1936513

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha