مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پِریانڈم انسٹیٹیوٹ کے تازہ ترین سروے سے واضح ہوگیا ہے کہ اکثر امریکی شہریوں کو خدشہ ہے کہ حکومتی چھٹیوں کے تسلسل سے خوراک کی امداد میں تاخیر ہوگی، جس کے باعث اکثر خاندانوں کو کھانے کی مقدار کم کرنی پڑے گی۔
اس سروے کے مطابق، تقریباً 77 فیصد شرکاء کا ماننا ہے کہ حکومتی بندش سے بھوک میں شدید اضافہ ہوگا، جبکہ 83 فیصد کا کہنا ہے کہ اکثر خاندانوں کو کھانے کے کچھ مقدار ترک کرنا پڑے گی۔
وفاقی حکومت کی بندش کے بعد وہ غذائی امدادی پروگرام، جو تقریباً 4 کروڑ 20 لاکھ امریکیوں کو سہارا دیتا ہے، ادائیگیوں کی بندش کے خطرے سے دوچار ہے۔ مقامی فلاحی ادارے اور رضاکار متاثرہ افراد کو ہنگامی امداد فراہم کر رہے ہیں۔
امریکہ میں وفاقی حکومت کے تعطیلات کو 40 دن گزر چکے ہیں، لیکن ریپبلکن اور ڈیموکریٹ جماعتیں اب تک بجٹ کی منظوری کے لیے سیاسی تعطل ختم نہیں کر سکیں۔
حکومتی تعطیلات نے نہ صرف ضرورت مندوں کو خوراک سے محروم کیا ہے بلکہ پروازوں کی منسوخی، عوامی خدمات کی بندش اور بے روزگاری، غربت و بھوک میں اضافے کا سبب بھی بن رہا ہے۔
آپ کا تبصرہ