9 نومبر، 2025، 8:35 AM

اسرائیل کی زیرزمین خفیہ جیل میں فلسطینیوں پر بہیمانہ تشدد، گارڈین کا انکشاف

اسرائیل کی زیرزمین خفیہ جیل میں فلسطینیوں پر بہیمانہ تشدد، گارڈین کا انکشاف

برطانوی اخبار گارڈین نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل نے درجنوں فلسطینیوں کو ایک زیرزمین خفیہ جیل میں قید کر رکھا ہے جہاں انہیں بدترین تشدد کا سامنا ہے۔  

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی حکومت نے غزہ کے درجنوں رہائشی فلسطینیوں کو ایک زیرزمین جیل میں قید کر رکھا ہے، جو ایالون جیل کے زیر انتظام ہے۔ ان قیدیوں کو سورج کی روشنی اور بیرونی دنیا سے رابطے کے حق سے محروم رکھا گیا ہے۔

لندن سے شائع ہونے والے برطانوی اخبار "گارڈین" نے اپنی ایک خصوصی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ ان فلسطینی قیدیوں کو جان بوجھ کر اذیت ناک حالات میں رکھا جا رہا ہے۔ ان میں ایک نرس اور ایک 18 سالہ نوجوان دکاندار بھی شامل ہے، جن پر کوئی الزام عائد نہیں کیا گیا۔ یہ تمام افراد دیگر اسرائیلی حراستی مراکز کی طرح مار پیٹ اور بدسلوکی کا نشانہ بن رہے ہیں۔

گارڈین کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ یہ بدنامِ زمانہ جیل 1980 کی دہائی میں صہیونی جرائم پیشہ گروہوں کے ارکان کو قید کرنے کے لیے بنائی گئی تھی۔ یہ جیل بند کر دی گئی تھی، تاہم طوفان الاقصیٰ آپریشن کے بعد اسرائیل کے وزیر برائے داخلی سلامتی ایتمار بن گویر کے حکم پر اسے دوبارہ فعال کر دیا گیا۔ بن گویر فلسطینی قیدیوں کے ساتھ بدسلوکی پر فخر کا اظہار کر چکے ہیں۔ ان قیدیوں کو نہ صرف مارا پیٹا جاتا ہے بلکہ ان پر کتے چھوڑے جاتے ہیں اور انہیں مناسب علاج اور خوراک سے بھی محروم رکھا جاتا ہے۔

News ID 1936375

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha