13 اکتوبر، 2025، 3:24 PM

مذاکرات کے لیے یورپی ممالک کو خودمختاری اور سنجیدگی ثابت کرنی ہوگی، ایران

مذاکرات کے لیے یورپی ممالک کو خودمختاری اور سنجیدگی ثابت کرنی ہوگی، ایران

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ یورپی ممالک کو خودمختاری اور فیصلہ سازی کی قوت کا مظاہرہ کرنا ہوگا تاکہ عالمی سطح پر معتبر مذاکراتی فریق کے طور پر پہچانے جائیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا ہے کہ یورپی ممالک کو اپنی خودمختاری، سنجیدگی، سفارتی صلاحیت اور فیصلہ سازی کی قوت ثابت کرنا ہوگی تاکہ وہ عالمی سطح پر ایک معتبر مذاکراتی فریق کے طور پر پہچانے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ جرمنی، فرانس اور برطانیہ میں تعینات ایرانی سفراء کو مشاورت کے لیے تہران بلایا گیا تھا، جہاں تعلقات کے مختلف پہلوؤں پر اجلاس منعقد ہوئے اور بعد ازاں وہ اپنے سفارتی مراکز پر واپس چلے گئے۔

بقائی نے تین یورپی ممالک کے حالیہ بیان کو پرانے مؤقف کی تکرار قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران نہ جوہری ہتھیار کا خواہاں ہے اور نہ ہی اس کے پاس ایسا کوئی ہتھیار موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ سفارتکاری کا عمل جاری تھا لیکن انہی یورپی ممالک نے جوہری معاہدے کے تنازعات کے حل کے میکانزم کا غلط استعمال کرکے سفارتی عمل میں تعطل پیدا کیا۔

انہوں نے کہا کہ یورپی ممالک کو حالیہ چند ماہ کے اقدامات کے تناظر میں اپنی سنجیدگی اور خودمختاری کو ثابت کرنا ہوگا تاکہ بین الاقوامی رائے عامہ اور حکومتوں کی نظر میں ان کی حیثیت بحال ہو۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قاہرہ آمد پر ایران سے تعاون کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے بقائی نے کہا کہ کوئی بھی ملک دوسرے ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات میں ماضی کے تجربات اور پس منظر کو نظر انداز کرکے کوئی قدم نہیں اٹھا سکتا۔ امریکہ کے ساتھ ایران کے تلخ تجربات ہیں اور حالیہ فوجی جارحیت اس کی تازہ مثال ہے۔ مستقبل میں ایران اپنے قومی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے مذاکرات کا آغاز کرے گا۔

News ID 1935916

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha