مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ باضابطہ طور پر نافذ ہوگیا ہے۔ اس حوالے سے اسرائیلی فوجی ریڈیو نے بھی غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے آغاز کی تصدیق کی ہے۔
ادھر فلسطینی اسلامی جہاد تحریک نے غزہ میں طے پانے والے جنگ بندی معاہدے پر ردعمل دیتے ہوئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جنگ بندی اور اسیروں کے تبادلے کے حوالے سے جو معاہدہ ہوا ہے وہ کسی کی طرف سے دیا گیا تحفہ نہیں ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اگرچہ ہم عرب اور بین الاقوامی کوششوں کو نظر انداز نہیں کرتے، تاہم ہم فلسطینی عوام کی عظیم قربانیوں اور ان کے مجاہدین کی بہادری پر زور دیتے ہیں جنہوں نے دشمن کے خلاف ڈٹ کر مقابلہ کیا اور جنگ میں بے مثال شجاعت دکھائی۔ اگر یہ قربانیاں نہ ہوتیں تو مزاحمت آج میزِ مذاکرات پر ایک طاقتور فریق کے طور پر موجود نہ ہوتی۔
آپ کا تبصرہ