مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران اور روس نے تین یورپی ممالک کی جانب سے ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کرنے کے اقدام کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ماسکو میں ایران کے سفیر کاظم جلالی، نے روسی نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف سے ملاقات کی، جس میں بین الاقوامی اداروں میں دو طرفہ تعاون، برکس ممالک کے ساتھ اشتراک اور عالمی سلامتی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے دوران کاظم جلالی نے تین یورپی ممالک کی جانب سے جوہری معاہدے کے تحت ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کرنے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یورپ کی وعدہ خلافی اس وقت شروع ہوئی جب امریکہ نے معاہدے سے یکطرفہ طور پر دستبرداری اختیار کی۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ نے سنپ بیک میکانزم کو اپنے فائدے کے لیے استعمال کیا اور اس طرح ایرانی قوم سے کیے گئے وعدوں کی خلاف ورزی کی گئی۔
روسی نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے بھی اس اقدام کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ روس نے متعدد بار واضح طور پر اس غیر قانونی عمل کے خلاف اپنا مؤقف پیش کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک سلامتی کونسل کی قراردادوں کو اپنے مفادات کے مطابق استعمال کرتے ہیں اور ان کا رویہ سیاسی مفادات پر مبنی ہے۔
ملاقات میں ایران اور روس کے درمیان بریکس فورم کے دائرہ کار میں تعاون کو مزید گہرا کرنے اور سابقہ معاہدوں پر عمل درآمد کو یقینی بنانے پر بھی زور دیا گیا۔
آپ کا تبصرہ