مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے سابق کمانڈر اور مجمع تشخیص مصلحت نظام کے رکن محسن رضائی نے جوہری معاہدے اور آئی اے ای اے کی حالیہ قراردادوں پر امریکہ اور یورپ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے اسنیپ بیک میکانزم کو یورپ کی بین الاقوامی سطح پر خارجہ پالیسی کا اختتام قرار دیا اور کہا کہ اس کا اطلاق صرف اس صورت میں ممکن تھا جب ایران نے اپنے وعدوں کی خلاف ورزی کی ہوتی۔ ہم گزشتہ بیس سال سے IAEA کے مسلسل معائنے میں رہے ہیں اور کبھی اپنے وعدوں سے انحراف نہیں کیا۔
رضائی نے زور دیا کہ ایران نے جوہری معاہدے کے تحت تمام وعدے پورے کیے، جبکہ دوسرے فریقین نے اپنی ذمہ داریاں ادا نہیں کیں۔ لہٰذا اسنیپ بیک میکانزم کو فعال کرنا قانونی بنیاد سے محروم ہے، اور جیسا کہ چین اور روس بھی کہہ چکے ہیں، یہ اقدام غیر قانونی اور غیر معتبر ہے۔
انہوں نے امریکہ اور اسرائیل کی ایران کے خلاف حالیہ 12 روزہ جنگ میں ناکامی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر وہ اس جنگ میں شکست نہ کھاتے، تو اسنیپ بیک کی طرف نہ جاتے۔ یہ اقدام دشمن کی حالیہ مہینوں میں اسلامی جمہوریہ کے خلاف اسٹریٹجک ناکامی کا ثبوت ہے۔
محسن رضائی نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ نے امریکہ اور یورپ کے سامنے اپنی نیک نیتی ثابت کر دی ہے، اور اب مزید بے نتیجہ مذاکرات کا کوئی جواز باقی نہیں رہا۔
آپ کا تبصرہ