28 ستمبر، 2025، 9:30 AM

ٹرمپ کے منصوبے پر صیہونیوں میں اختلافات شدت اختیار کر گئے

ٹرمپ کے منصوبے پر صیہونیوں میں اختلافات شدت اختیار کر گئے

ٹرمپ کے پیش کردہ منصوبے پر صیہونیوں کے درمیان اختلافات میں شدت آ گئی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، جیسا کہ صیہونی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو کی ملاقات امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے متوقع ہے، صیہونی حکام کے درمیان ٹرمپ کے منصوبے پر اختلافات شدت اختیار کر گئے ہیں۔

صیہونی وزیر خزانہ نے مطالبہ کیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کو غزہ کی پٹی کی انتظامیہ میں مداخلت کی اجازت نہ دی جائے، حماس کو مکمل طور پر نابود کیا جائے اور غربِ اردن کے کچھ حصے پر قبضہ کر کے فلسطینی ریاست کے قیام کو روکا جائے۔

ایتمار بن گویر نے بھی نیتنیاہو کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ حماس کو شکست دیے بغیر غزہ کی جنگ ختم کرنے کا حق نہیں رکھتے۔

صیہونی وزیرِ خارجہ گدعون ساعر نے جنگِ غزہ کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔

کل صیہونی چینل 12 نے ایک ممکنہ جنگ بندی معاہدے اور حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کی تفصیلات کے بارے میں دعویٰ کیا تھا۔ اس کے مطابق، امریکہ کی مجوزہ منصوبہ بندی میں شامل ہے کہ 48 گھنٹوں کے اندر تمام صیہونی قیدی رہا کیے جائیں، درجنوں فلسطینی قیدیوں کو آزاد کیا جائے اور قابض فوج بتدریج غزہ کی پٹی سے نکل جائے۔

رپورٹ کے مطابق، ٹرمپ کے منصوبے میں یہ شق بھی شامل ہے کہ غزہ کی پٹی کو مقبوضہ علاقوں میں ضم نہ کیا جائے اور اس کا انتظام مرحلہ وار مقامی اور بین الاقوامی فورسز کے سپرد کیا جائے۔

News ID 1935625

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha