12 ستمبر، 2025، 9:15 AM

اسنیپ بیک میکانزم، یورپی ٹرائیکا کے مطالبات غیر معقول تھے، ایرانی وزیر خارجہ

اسنیپ بیک میکانزم، یورپی ٹرائیکا کے مطالبات غیر معقول تھے، ایرانی وزیر خارجہ

ایرانی وزیر خارجہ نے اسنیپ بیک میکانزم کے بارے میں یورپی ٹرائیکا کے مطالبات کو غیر معقول قرار دیتے ہوئے کہا کہ جوہری ایجنسی کے ساتھ نئے طریقہ کار کے مطابق مذاکرات جاری ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ تین یورپی ممالک کی جانب سے اسنپ بیک میکانزم کی توسیع کے لیے رکھی گئی شرائط ایران کے قومی مفادات کے خلاف اور حقیقت سے دور تھیں۔

عراقچی نے کہا کہ ایران کی ان ممالک کے ساتھ بات چیت ہمیشہ جاری رہی ہے اور یہ ممالک اب بھی جوہری معاہدے کے رکن ہونے کا دعوی کرتے ہیں۔ یورپی ممالک بارہا اسنپ بیک میکانزم کے استعمال کی دھمکی دیتے رہے، جبکہ ایران، روس اور چین کا موقف یہ رہا ہے کہ انہیں اس حوالے سے کوئی قانونی حق حاصل نہیں۔ یہ معاملہ ایک سیاسی اور قانونی تنازعہ ہے جو اب بھی جاری ہے۔

عراقچی نے بتایا کہ یورپی ممالک نے کچھ شرائط رکھی تھیں جن پر عمل ہونے کی صورت میں وہ اس میکانزم کو بڑھانے پر تیار تھے، تاہم ایران نے انہیں مسترد کردیا۔

انہوں نے کہا کہ جب انہیں اس اقدام کا بنیادی حق ہی نہیں تو اس کی توسیع کا حق کیسے ہو سکتا ہے؟ ان کی شرائط غیر واقعی اور غیر عقلی تھیں، اور ہمارے قومی مفاد کے خلاف تھیں۔

عراقچی نے کہا کہ ایران کا بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون یورپی ممالک کے ساتھ مذاکرات سے الگ ہے۔ این پی ٹی کے رکن ہونے کی حیثیت سے کچھ ایران کی کچھ ذمہ داریاں ہیں جن پر عمل کرنا لازم ہے۔ تاہم، موجودہ حالات اور ایٹمی تنصیبات پر حملوں کے بعد ایران نے ایجنسی کے ساتھ تعاون کے طریقہ کار پر دوبارہ مذاکرات کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قبل از این کہ یورپی ممالک ہمارے ایٹمی پروگرام کے حوالے سے اپنے کچھ مطالبات پیش کریں، ایران پہلے ہی ایٹمی ایجنسی کے ساتھ مذاکرات شروع کرچکا تھا۔

انہوں نے واضح کیا کہ موجودہ حالات میں ایجنسی کے ساتھ ایران کا تعاون پہلے کی طرح جاری نہیں رہ سکتا۔ ایجنسی کے ساتھ تعاون میں تبدیلی کی دو اہم وجوہات ہیں۔ پہلی وجہ یہ ہے کہ کچھ ایٹمی تنصیبات پر حملے ہوئے ہیں اور زمینی حالات بدل گئے ہیں۔ دوسری وجہ یہ ہے کہ ایران میں ایک قانون موجود ہے جس پر حکومت اور پارلیمنٹ عمل کرنے کے پابند ہیں۔ اسی بنیاد پر ایران نے ایجنسی کے ساتھ مذاکرات کا آغاز کیا تاکہ طے کیا جاسکے کہ مستقبل میں تعاون کس طرح ہوگا۔

News ID 1935305

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha