مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندے نے کہا کہ پرامن جوہری توانائی کی حفاظت اور ایٹمی ہتھیاروں کے مکمل خاتمے کے اہداف ایک دوسرے سے جڑے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق، سعید ایروانی نے اقوام متحدہ میں زور دیا ہے کہ پرامن جوہری تنصیبات پر کسی بھی قسم کا حملہ یا دھمکی نہ صرف ایک خودمختار ریاست کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے بلکہ این پی ٹی کی ساکھ اور بین الاقوامی اعتماد کو بھی کمزور کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر پرامن جوہری تنصیبات کو خطرے یا طاقت کے استعمال سے محفوظ نہ رکھا گیا، تو معاہدے بے معنی ہوجائیں گے اور عالمی برادری میں اعتماد متاثر ہوگا۔
نمائندے نے مزید کہا کہ پرامن جوہری توانائی کی حفاظت، ایٹمی ہتھیاروں کے مکمل خاتمے اور تمام جوہری تنصیبات کی سلامتی کے اہداف الگ نہیں بلکہ ایک دوسرے سے جڑے ہیں۔ آج کے اجلاس میں ان اصولوں کی تجدید کے ساتھ ایران یہ تسلیم کرتا ہے کہ ماضی کے تلخ اسباق کبھی فراموش نہیں ہوں گے۔
ایروانی نے زور دیا کہ آج ہمیں ہر قسم کے ایٹمی خطرات، چاہے وہ تجربات ہوں، دھمکیاں ہوں یا حملے، کے سامنے مضبوطی سے کھڑا ہونا چاہیے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ایران جوہری توانائی کو صرف سائنسی ترقی اور انسانیت کی خدمت کے لیے استعمال کرتا ہے۔ عالمی برادری مشترکہ اور مؤثر اقدامات کے ذریعے پرامن جوہری توانائی کے تحفظ اور ایٹمی ہتھیاروں کے خاتمے کے اہداف کے حصول کو یقینی بنائے۔
آپ کا تبصرہ