5 ستمبر، 2025، 11:07 AM

اسرائیل ڈیمونا میں ایٹمی منصوبے پر کام تیز کررہا ہے، سیٹلائٹ تصاویر میں انکشاف

اسرائیل ڈیمونا میں ایٹمی منصوبے پر کام تیز کررہا ہے، سیٹلائٹ تصاویر میں انکشاف

ڈیمونا میں نئی تعمیرات کی نشاندہی سے معلوم ہوتا ہے کہ اسرائیل اپنے ایٹمی ہتھیار پروگرام کو تیز کررہا ہے جس سے عالمی تشویش میں اضافہ ہوا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سیٹلائٹ تصاویر کے تجزیے سے معلوم ہوا ہے کہ اسرائیل نے ڈیمونا کے قریب شیمون پیریز نیوکلیئر ریسرچ سینٹر میں اپنے ایٹمی پروگرام کے تحت ایک اہم نئے منصوبے کی تعمیر تیز کر دی ہے۔

ماہرین کے مطابق یہ نیا ڈھانچہ ممکنہ طور پر بھاری پانی کا ری ایکٹر یا ایٹمی ہتھیار تیار کرنے کی سہولت گاہ ہوسکتا ہے۔

تعمیراتی سرگرمی کے ساتھ ہی عالمی سطح پر اسرائیل کے مبینہ طور پر مغربی ایشیا میں واحد ایٹمی ہتھیار رکھنے والے ملک ہونے کے دعوے پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ امریکہ اور اسرائیل کی جانب سے ایران کی پرامن جوہری تنصیبات پر ہونے والی جارحیت کے تناظر میں بھی اس انکشاف پر تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

پلانٹ لیبز کی 5 جولائی کی سیٹلائٹ تصاویر میں دیکھا گیا کہ متعدد زیر زمین منزلوں کے ساتھ کنکریٹ کی موٹی دیواریں تعمیر کی جارہی ہیں اور اوپر کرینیں کام کر رہی ہیں۔ ماہرین نے اتفاق کیا کہ یہ تعمیر ڈیمونا ری ایکٹر کے قریب واقع ہونے کی وجہ سے اسرائیل کے ایٹمی پروگرام سے منسلک ہے۔ ماہرین نے اسے بھاری پانی کا نیا ری ایکٹر قرار دیا جو ایٹمی ہتھیار تیار کرنے کی سہولت گاہ ہوسکتا ہے۔

 ماہرین کے تخمینوں کے مطابق اسرائیل کے پاس 200 سے 400 ایٹمی وارہیڈز موجود ہیں، اور وہ مغربی ایشیا کا واحد ملک ہے جو جوہری ہتھیار رکھتا ہے۔

News ID 1935198

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha

    تبصرے

    • PK 14:32 - 2025/09/05
      0 0
      امریکہ اور مغربی ممالک کو دہشت گرد اسرائیل کے ایٹمی ہتھیار کیوں نہیں نظر آ تے ۔جبکہ وہ ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں ۔