مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری لاریجانی نے کہا ہے کہ اسرائیل خطے میں عدم استحکام کا اصلی عامل ہے۔ اسلامی جمہوری ایران ہمیشہ اسرائیلی حملے کا بھرپور جواب دینے کے لیے تیار ہے۔
لاریجانی نے امریکہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو اپنا مؤقف واضح کرنا ہوگا۔ اگر وہ بیک وقت مذاکرات اور جنگ کی بات کرتا ہے تو یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ ابھی تک یہ نہیں سمجھ سکا کہ جنگ کا انجام صرف نقصان ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر امریکہ یہ سمجھ لے کہ جنگ اس کے لیے فائدہ مند نہیں بلکہ نقصان دہ ہے تو وہ مذاکرات کی راہ اپنائے گا۔ ایران کبھی بھی دشمن کے سامنے سر نہیں جھکائے ہوگا۔
لاریجانی نے مزید کہا کہ جب تک امریکہ کی سوچ یہ ہے کہ طاقت کے ذریعے امن قائم کیا جاسکتا ہے، وہ کامیاب نہیں ہوگا۔
لاریجانی نے کہا کہ علاقائی اور عالمی منظرنامہ بدل رہا ہے، دنیا میں کئی طاقتیں وجود میں آئی ہیں۔ کیا امریکہ چین کا راستہ روک سکا ہے؟ کیا وہ پوٹن پر اپنی مرضی مسلط کرسکا ہے؟
سعودی عرب کے ساتھ تعلقات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ابتدائی مرحلہ مثبت رہا ہے۔ اگرچہ ہر معاملے میں ہم آہنگی نہیں ہے، لیکن تعلقات کو مزید گہرا کیا جا سکتا ہے۔
لاریجانی نے انکشاف کیا کہ جنگ کے پہلے دن انہیں ٹیلیفون کے ذریعے قتل کی دھمکیاں دی گئیں تاہم انہوں نے اس کا بھرپور جواب دیا۔
آپ کا تبصرہ