مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراقی انٹیلیجنس اہلکاروں نے دہشتگرد گروہ ’الون وولوز‘ سے تعلق رکھنے والے تین افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، یہ دہشتگرد اربعین کے موقع پر زائرین پر ایک بڑے حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
دوسری رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ بعث پارٹی کے ایک رکن کو کربلا میں اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ صدام حسین کی بیٹی رغد سے رابطے میں تھا۔
سیکیورٹی امور کے ماہر فاضل ابو رغیف نے اس آپریشن کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ’الون وولوز‘ گروہ جنوبی اور وسطی عراق کے مختلف شہروں میں سرگرم تھا۔ دہشت گردوں کا ہدف صرف جسمانی نقصان نہیں بلکہ نوجوانوں کے ذہنوں کو تکفیری نظریات سے متاثر کرنا بھی تھا۔
ابو رغیف نے مزید انکشاف کیا کہ مذکورہ دہشت گردوں نے اربعین کے زائرین میں زہریلا کھانا تقسیم کرنے کا منصوبہ بنایا تھا، جسے سیکیورٹی فورسز نے بروقت ناکام بنا دیا۔
انہوں نے متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا کہ حسینی مواکب کے قیام سے قبل تمام اجازت نامے سیکیورٹی بنیادوں پر جاری کیے جائیں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ’الون وولوز‘ کی اصطلاح ان افراد کے لیے استعمال ہوتی ہے جو بغیر کسی رسمی تنظیم سے وابستگی کے اکیلے یا دو تین افراد کے گروہ میں دہشتگردانہ حملے کرتے ہیں۔ یہ حکمت عملی خاص طور پر داعش جیسے گروہوں کی جانب سے اپنائی جارہی ہے تاکہ ان کے حملہ آور سیکیورٹی اداروں کی نظروں سے بچ سکیں۔
آپ کا تبصرہ