مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لبنان کی پارلیمنٹ میں مقاومتی بلاک سے تعلق رکھنے والے رکن ایہاب حماده نے کہا ہے کہ مقاومت کا ایک ذرہ بھی ہتھیار دشمن کے حوالے نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے حکومت کے حالیہ اقدام کو قومی میثاق پر حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ عوام اس منصوبے کو مسترد کریں گے اور اسے ناکامی سے دوچار کریں گے۔
لبنانی حکومت نے حال ہی میں فوج کو ہدایت دی ہے کہ سال کے اختتام تک ایسا منصوبہ تیار کرے جس کے تحت تمام ہتھیار صرف ریاست کے پاس ہوں اور مقاومت کو غیر مسلح کیا جائے۔
دوسری جانب حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے کہا ہے کہ جو لوگ مقاومت سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کرتے ہیں، وہ جان لیں کہ ہم کسی کے غلام نہیں۔ اسرائیل کا مفاد اسی میں ہے کہ وہ جنگ سے گریز کرے، کیونکہ مقاومت، لبنانی فوج اور عوام ہر جارحیت کا بھرپور جواب دیں گے۔
انہوں نے انتباہ کیا ہے کہ اسرائیل نے آٹھ ماہ میں جو امن حاصل کیا ہے، وہ ایک گھنٹے کے اندر برباد ہوسکتا ہے۔ مقاومت کو غیر مسلح کرنا جارحیت رکنے کی ضمانت نہیں۔ اسرائیلی حکام خود بھی اس حقیقت کو تسلیم کرتے ہیں۔
آپ کا تبصرہ