مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صہیونی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ وزیراعظم نتانیاہو نے وزیرِ جنگ یسرائیل کاتز کے ساتھ ایک خفیہ اور پیشگی مشاورتی اجلاس منعقد کیا، جس میں غزہ پر جاری فوجی کارروائی کے تسلسل سے متعلق اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
عبرانی اخبار معاریو کے مطابق یہ اجلاس ایک وسیع سیکیورٹی میٹنگ سے قبل منعقد ہوا، جس کا مقصد صہیونی افواج کی آئندہ کارروائیوں کے لائحہ عمل پر غور کرنا تھا۔
ادھر صہیونی اخبار یسرائیل ہیوم کے حوالے سے فلسطینی ذرائع نے بتایا ہے کہ نتانیاہو نے اس حساس اجلاس سے وزیر داخلہ ایتمار بن گوی اور وزیر خزانہ بتسلئیل اسموتریچ کو عمدا دور رکھا، جس سے کابینہ کے اندرونی اختلافات اور عدم اعتماد کا تاثر مزید گہرا ہوگیا ہے۔
واضح رہے کہ غزہ پر جاری دو سالہ نسل کشی اور جارحیت کے باوجود اسرائیل اپنے اعلانیہ مقاصد میں ناکام رہا ہے۔ نہ حماس کو مکمل شکست دی جا سکی اور نہ قیدیوں کو بازیاب کرایا گیا۔
اس پس منظر میں بن گویر اور اسموتریچ جیسے سخت گیر اور دائیں بازو وزراء کو سیکیورٹی مشاورت سے الگ رکھنا، صہیونی سیاسی قیادت کے اندر شدید کشمکش اور اختلافات کی علامت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
آپ کا تبصرہ