4 اگست، 2025، 3:38 PM

صہیونی فوج و حکومت کے درمیان شدید تناؤ؛ جنگ غزہ کی حکمت عملی پر اختلافات شدت اختیار کرگئے

صہیونی فوج و حکومت کے درمیان شدید تناؤ؛ جنگ غزہ کی حکمت عملی پر اختلافات شدت اختیار کرگئے

صہیونی حکومت اور فوج کے درمیان غزہ جنگ کی حکمت عملی پر اختلافات شدت اختیار کرگئے، فوج نے بند کمرہ اجلاس میں غزہ میں طویل قیام کو دفاعی خطرہ قرار دے دیا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غزہ پر جارحیت اور اس کے مستقبل کے حوالے سے پالیسی پر تل ابیب کی سیاسی قیادت اور فوجی کمان کے درمیان کشیدگی اپنی انتہا کو پہنچ چکی ہے۔

اسرائیلی فوج کے ریڈیو نے رپورٹ دی ہے کہ فوجی سربراہ ایال زامیر اور سیاسی قیادت، خصوصا کابینہ اراکین کے درمیان شدید اختلافات پیدا ہوچکے ہیں۔ ایال زامیر نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ میں جاری کارروائی اور آئندہ کے لائحہ عمل کے بارے میں وضاحت دی جائے۔

زامیر نے شکایت کی کہ کافی عرصے سے جنگی کابینہ کا کوئی اجلاس منعقد نہیں ہوا، اور اس وقت فوج کو کوئی واضح حکمت عملی فراہم نہیں کی جارہی۔ موجودہ صورت حال میں فوج کو غزہ کے دلدل میں تنہا چھوڑا گیا ہے۔

انہوں نے بند کمرہ اجلاس میں خبردار کیا کہ اگر صہیونی فوج غزہ میں طویل مدت تک موجود رہی، تو یہ نہ صرف جانوں کے ضیاع کا باعث بنے گا، بلکہ فوجی مورال کو بھی بری طرح متاثر کرے گا۔

News ID 1934680

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha