مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی نے ایرانی پارلیمانی وفد سے ملاقات میں کہا ہے کہ ایران اور عراق ایک ہی مورچے میں کھڑے ہیں اور امریکہ اور اسرائیل کی جانب سے مسلط کردہ جنگ میں عراقی حکومت نے واضح اور دوٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے اسرائیل کی شدید مذمت کی۔
تفصیلات کے مطابق اعلی سطحی ایرانی پارلیمانی وفد نے آج صبح بغداد میں عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی سے ملاقات کی جس میں دونوں ملکوں کے درمیان یکجہتی، خطے کی صورتحال، اور صہیونی مظالم پر گفتگو ہوئی۔
عراقی وزیر اعظم نے اسلامی جمہوری ایران کو صہیونی حکومت کے خلاف حالیہ جنگ میں کامیابی پر مبارک باد دی اور شہداء کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ کامیابی رہبر معظم انقلاب کی حکیمانہ قیادت کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی حکومت بین الاقوامی قوانین کو پامال کر رہی ہے۔ اسرائیل کے خلاف عراق ایران کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران کو پرامن جوہری توانائی کے استعمال کا مکمل حق حاصل ہے اور کوئی ملک اس حق پر قدغن نہیں لگا سکتا۔ حالیہ اسرائیلی حملے کا ہدف محض جوہری تنصیبات نہیں بلکہ ایران کی مجموعی پیشرفت کو روکنا تھا، جو ناکام رہا۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی حکومت ان تمام ممالک کو نشانہ بنا رہی ہے جو اسے تسلیم نہیں کرتے یا فلسطین کی مزاحمت اور شیعہ حکومتوں کی حمایت کرتے ہیں، لہٰذا واضح ہے کہ یہ جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی۔
ملاقات کے دوران ایرانی وفد نے ایران پر مسلط کردہ جنگ میں حاصل ہونے والی کامیابیوں کے حوالے سے عراق کے عوام، حکام اور مرجعیت کے مؤقف کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ صہیونی حکومت کو بین الاقوامی سطح پر مجرم قرار دیا جانا چاہیے۔ امریکہ اور اسرائیل میں کوئی فرق نہیں رہا۔
آپ کا تبصرہ