مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شام کے لیے امریکہ کے خصوصی نمائندے تھامس باراک نے دعوی کیا ہے کہ اگر لبنانی حکام چاہتے ہیں کہ اسرائیلی قابض افواج جنوبی لبنان کے مقبوضہ علاقوں سے پیچھے ہٹیں، تو انہیں نومبر کے مہینے تک حزب اللہ کو غیر مسلح کرنا ہوگا۔
روسیا الیوم کے مطابق، یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب لبنان کی سیاسی قیادت اسرائیلی قبضے کے خاتمے کے لیے بارہا مطالبات کر چکی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، دو باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ تھامس باراک کی جانب سے پیش کی گئی روڈ میپ چھ صفحات پر مشتمل ہے، جس میں امریکہ کی جانب سے واضح شرائط رکھی گئی ہیں۔
اس روڈ میپ میں حزب اللہ اور دیگر لبنانی مسلح گروہوں کو غیر مسلح کرنے کے ساتھ ساتھ شام کے ساتھ تعلقات کی بہتری پر بھی زور دیا گیا ہے حالانکہ شام کی موجودہ صورتحال میں بعض علاقوں پر دہشت گرد گروہوں کا کنٹرول ہے۔
امریکی نمائندے نے لبنانی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جولائی کے آغاز تک اس منصوبے پر اپنا سرکاری ردعمل دیں۔
ذرائع کے مطابق اس امریکی تجویز کا جائزہ لینے کے لیے لبنان کے وزیر اعظم، صدر اور پارلیمنٹ کے اسپیکر پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو باضابطہ طور پر جواب دے گی۔
آپ کا تبصرہ