مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، علی شمخانی نے جمعہ کے روز رہبر انقلاب کو ایک پیغام ارسال کیا جس میں انہوں نے کہا کہ فتح کی صبح قریب ہے۔ ایران کا نام ہمیشہ کی طرح تاریخ میں روشن رہے گا اور شہداء کی مسکراہٹیں ہمارے مستقبل کی نوید ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ میں اپنی جان صد بار بھی ایران کے عوام کے لیے قربان کرنے کو تیار ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی با شعور قوم کے ساتھ جنگ دشمن کے لیے خود آگ کے ساتھ کھیلنے کے مترادف ہے، جس کا انجام صرف تباہی اور خاکستر ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ اب رو بہ صحت ہیں۔
یاد رہے کہ علی شمخانی 13 جون کو اسرائیلی دہشتگردانہ حملے میں شدید زخمی ہو گئے تھے، جس کے بعد انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں انہیں مسلسل طبی امداد فراہم کی جاتی رہی۔
گزشتہ دنوں یہ قیاس آرائیاں گردش کر رہی تھیں کہ علی شمخانی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو چکے ہیں تاہم ان کے تازہ پیغام نے ان خبروں کی تردید کر دی۔
واضح رہے اسرائیلی حملے میں ایران کے کئی اعلیٰ فوجی کمانڈرز شہید ہو چکے ہیں جن میں ایرانی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد باقری، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی (IRGC) کے کمانڈر میجر جنرل حسین سلامی، اور آئی آر جی سی ایرو اسپیس کے کمانڈر امیر علی حاجی زادہ شامل ہیں۔
اس حملے کو ایران کے خلاف ایک غیر اعلانیہ اور اشتعال انگیز جنگی اقدام قرار دیا جا رہا ہے جس پر ایرانی عوام اور قیادت میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
آپ کا تبصرہ