مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فرانس کے سابق وزیر خارجہ اور لبنان کے لیے فرانسیسی صدر کے خصوصی ایلچی ژان ایو لودریان نے اسرائیل کی غزہ میں جاری پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ نتن یاہو حکومت موجودہ روش پر قائم رہی تو دنیا میں ایک تنہا اور منفور حکومت میں تبدیل ہوجائے گا۔
فلسطینی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، ژان ایو لودریان نے غزہ کے خلاف اسرائیلی اقدامات کو ایک انسانی المیہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم ایک ناقابل قبول حد کو عبور کرچکے ہیں۔ بھوک اور محاصرے کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا ایک سنگین جرم ہے۔
لودریان کے مطابق نیتن یاہو انتہائی محدود مقدار میں امدادی سامان کو صرف ایک مخصوص امریکی و صہیونی حمایت یافتہ ادارے غزہ ہیومینیٹرین فاؤنڈیشن کے ذریعے غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دے رہے ہیں، جو مکمل محاصرے کے دو ماہ بعد ایک رسمی اقدام سے زیادہ حیثیت نہیں رکھتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ نتن یاہو کی پالیسیاں اسرائیل کو تباہی کے دہانے تک لے آئی ہیں۔ آج اسرائیل اخلاقی طور پر ٹوٹ چکا ہے۔ اگر یہ پالیسیاں جاری رہیں تو اسرائیل کو دنیا بھر میں نفرت کی نگاہ سے دیکھا جائے گا۔
انہوں نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ جو بھی اسرائیلی حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرتا ہے، اسے فوراً یہود دشمنی کا مرتکب ٹھہرا دیا جاتا ہے۔یہ ایک خطرناک رجحان ہے۔ ہر تنقید کو یہود دشمنی کہنا قابل مذمت ہے اور ہمیں ان دونوں باتوں میں فرق قائم رکھنا چاہیے۔
آپ کا تبصرہ