مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کرمانشاہ کے عوام کے پرجوش ہجوم سے کہا کہ جو دشمن آج جمہوریت اور انسانی حقوق کی بات کرتے ہیں وہ خود اصل دہشت گرد ہیں۔
صدر پزشکیان نے کہا کہ انہوں نے ہمارے سائنسدانوں کو قتل کیا، پھر ہم پر دہشت گردی کا الزام لگایا۔ غزہ میں صیہونیوں کی حمایت سے 60 ہزار بے گناہ لوگوں کو قتل کیا اور اب نہایت ڈھٹائی سے امن کی بات کرتے ہیں!
صدر پزشکیان نے بعض مغربی حکام کے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جبکہ ایرانی حکام اور رہنما ایمانداری اور سادگی کے ساتھ عوام کی خدمت کرتے ہیں، وہ لوگ جو دنیا کو نا امنی کی طرف لے گئے ہیں ہم پر عدم استحکام کا الزام لگاتے ہیں، ہم نے ملک اور خطے میں سلامتی قائم کی ہے، نہ کہ وہ لوگ جنہوں نے صیہونی حکومت کی حمایت کرکے خطے کو خونریزی تک پہنچایا ہے۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ایرانی رہنماؤں کی زندگی عوام کے لیے صاف اور شفاف ہے، کہا کہ رہبر معظم انقلاب اپنی سادگی، دیانت اور دردمندی کے ساتھ ملک کے لیے ایک منفرد نمونہ ہیں، جہاں مغربی دعویدار خود کرپشن اور لوٹ مار میں پھنسے ہوئے ہیں، وہیں وہ ایران پر الزامات بھی لگا رہے ہیں۔
پزشکیان نے تاکید کی کہ ایران دہشت گردی اور عدم تحفظ کا شکار ہے لیکن تمام تر دباؤ کے باوجود ثابت قدم ہے اور مستقبل کے لیے پر امید ہے، ہم نعروں کی بجائے عمل کریں گے اور عوام کے تعاون سے ملکی مسائل کے حل کے لیے بھرپور اقدامات کریں گے۔
ایرانی صدر نے کرمانشاہ کے عوام سے اپنے خطاب کرتے ہوئے ملک کے خلاف مغرب کی پابندیوں کی پالیسیوں پر تنقید کی اور اس بات پر زور دیا کہ ایرانی قوم علم، ہمدلی اور ذہین قیادت پر بھروسہ کرتے ہوئے تمام بحرانوں پر قابو پائے گی۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ 47 سال کی پابندیاں ایرانی قوم کو ترقی سے روکنے میں ناکام رہی ہیں مزید کہا کہ ہمارے دشمنوں نے ابھی تک ایرانی عوام کو نہیں پہچانا ہے، وہ نہیں جانتے کہ یہ سرزمین ہیروز، مفکرین، علماء اور بے لوثوں کرداروں کی سرزمین ہے۔
پزشکیان نے مزید کہا کہ ہم امن پسند لوگ ہیں، ہمارے پڑوسیوں کے ساتھ تاریخی اور ثقافتی رشتے ہیں۔ ہم جڑے ہوئے ہیں، ان لوگوں کے برعکس جو کہیں اور سے آئے تھے اور اب ہماری نقل کر رہے ہیں۔ ہمسایہ ممالک کے ساتھ ہمارے برادرانہ تعلقات ہیں اور ہم کسی کو اس اتحاد میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
انہوں نے ایرانی سائنسدانوں کے قتل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جو دشمن آج جمہوریت اور انسانی حقوق کی بات کرتے ہیں وہ خود حقیقی دہشت گرد ہیں، انہوں نے ہمارے سائنسدانوں کو قتل کیا، پھر ہم پر دہشت گردی کا الزام لگایا۔ غزہ میں صیہونیوں کی حمایت سے 60 ہزار بے گناہ لوگوں کو قتل کیا اور اب بھی نہایت بے شرمی سے امن کی بات کرتے ہیں!
آپ کا تبصرہ