مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے نائب وزیر خارجہ کاظم غریب آبادی نے قومی سلامتی کمیشن کے اجلاس کے دوران امریکہ کے ساتھ بالواسطہ مذکرات کے بارے میں اراکین کو بریفنگ دی۔
انہوں نے کہا کہ ایران مذاکرات میں سنجیدہ ہے اور کسی قسم کی تاخیر نہیں چاہتا، تاہم دوسرے فریق کو بھی صیہونی رژیم کے دباؤ میں آئے بغیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔
غریب آبادی نے آگاہ کیا کہ روم مذاکرات میں عمومی فریم ورک اور تکنیکی امور پر بات چیت مفاہمت تک پہنچ گئی ہے، ہماری رائے میں تمام پابندیاں ہٹائی جانی چاہئیں تاکہ ایرانی قوم کو اقتصادی فوائد حاصل ہوں۔
ایرانی نائب وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ ہم یورینیم کی افزودگی کے ایران کے حق پر کوئی بات چیت نہیں کریں گے، جوہری افزودگی ہماری ریڈلائن ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران جوہری ہتھیاروں کا خواہاں نہیں ہے، تاہم یورینیم کی افزودگی پرامن مقاصد کے لئے ہے۔
آپ کا تبصرہ