مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے یوم القدس کی ریلی کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یوم القدس فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت میں امام خمینی (رہ) کی قیمتی میراث ہے، اس سال کا یوم القدس زیادہ اہم خصوصیت کا حامل ہے اور گزشتہ سال کے حالات نے مزاحمت کو نئے مرحلے میں لا کھڑا کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی عوام اس صورت حال کو اچھی طرح سمجھتے ہیں اور انہوں نے ثابت کیا کہ فلسطین کاز کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔
عراقچی نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ ہم انتہائی حساس مرحلے میں ہیں اور خطے کے گوشہ و کنار میں تنازعات ہیں۔" یہ فطری بات ہے کہ ہمارے لیے عوام ہی طاقت کا سرچشمہ ہیں، عوام کی طاقت کو ایک بار پھر دنیا کو دکھانا بہت ضروری ہے۔ عوام کی یہ وسیع تر موجودگی ایران کی طاقت کا سب سے بڑا سرچشمہ ہے۔ اس سال کا عوامی اجتماع قدس اور فلسطینی کاز کی مضبوط حمایت ہے۔
کسی کو ایرانی عوام سے دھمکی کی زبان میں بات کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے ٹرمپ کے جوابی خط کے حوالے سے کہا کہ ’امریکی صدر کے خط کے مختلف پہلو ہیں اور کچھ حصے دھمکیوں پر مشتمل ہیں اور ہم کسی کو ایرانی عوام کے لیے دھمکیوں کی زبان بولنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یقیناً جوابی خط میں سفارت کاری کے لیے راستہ کھلا رکھنے کی کوشش کی گئی ہے۔ ہم نے اس خط کا بغور جائزہ لیا، اس کے مختلف پہلوؤں پر بحث کی گئی اور اس کا جواب امریکی فریق کو مناسب طریقے سے پہنچایا گیا۔
آپ کا تبصرہ