مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، عبری ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ گذشتہ دنوں اسرائیلی داخلی سیکیورٹی ایجنسی نے ایران کے لیے جاسوسی کے الزام میں دو اسرائیلی فوجیوں کو گرفتار کیا ہے جنہوں نے ایران کو دفاعی نظام آئرن ڈوم سے متعلق حساس اور خفیہ معلومات فراہم کی ہیں۔
ذرائع کے مطابق ان میں سے ایک فوجی جو آئرن ڈوم سسٹم میں خدمات انجام دے رہا تھا، ایران کو اس کی خواہشات کے مطابق خفیہ اور حساس معلومات منتقل کررہا تھا۔
صہیونی اخبار معاریو نے کہا ہے کہ ان دو اسرائیلی فوجیوں کو اہم عہدوں پر فائز کیا گیا تھا، جن میں سے ایک دفاعی نظام آئرن ڈوم کے شعبے میں خدمات انجام دے رہا تھا۔ صہیونی ملٹری پولیس اور شاباک نے کہا ہے کہ آئرن ڈوم یونٹ میں کام کرنے والا فوجی جنگ کے دوران ایران کی مدد کررہا تھا۔
معاریو نے مزید کہا کہ یوری ایلیا سیووف اور گیورگی انڈریوف کو عمر قید یا موت کی سزا دی جاسکتی ہے۔ یوری حساس معلومات تک رسائی رکھتا تھا اور اس نے آئرن ڈوم سسٹم کی ویڈیو بناکر ایک ایرانی فرد کو دی، جس کے بدلے اسے 3500 ڈالر ملے۔ اس نے اپنے ساتھی کو بھی 70 ڈالر دیے۔
اس سے پہلے اسکائی نیوز نے بھی انکشاف کیا تھا کہ دونوں فوجی اسرائیلی وزارت دفاع میں خدمات انجام دے رہے تھے۔ یوری ایلیا سیووف نے بتایا کہ وہ مالی مشکلات کا شکار تھا، جس کی وجہ سے اس نے آئرن ڈوم کی ویڈیو ایران کو بھیجی۔ دوسرے ملزم نے بھی اس جاسوسی میں تعاون کیا۔ یوری کی ایک ایرانی شخص سے واقفیت سوشل میڈیا کے ذریعے ہوئی تھی۔
اسکائی نیوز کے مطابق یوری نے اس کام کے عوض 2500 ڈالر حاصل کیے اور انڈریوف کو 50 ڈالر دیے۔
دوسری طرف صہیونی ذرائع ابلاغ نے ان دونوں اسرائیلی فوجیوں کے تفتیشی کمرے کی تصاویر بھی شائع کی ہیں، جنہیں ایران کے لیے جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
آپ کا تبصرہ