مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندے سعید ایروانی نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انروا غزہ میں انسانی امداد کا مرکزی ادارہ ہے۔ اس کو نشانہ بنانے سے فلسطینیوں کو امداد رسانی کا عمل شدت کے ساتھ متاثر ہوگا اور بحران میں مزید اضافہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی نسل پرست حکومت بین الاقوامی صلح اور سلامتی کے لئے سنگین خطرہ بن چکی ہے۔ سلامتی کونسل اس حوالے سے تاریخی مقام پر کھڑی ہے کہ صہیونی حکومت کی غنڈہ گردی اور نسل کشی کو روکنے کے لئے سنجیدہ اقدامات کرے یا صرف رسمی بیان دینے پر اکتفا کرتے ہوئے نسل کشی جاری رکھنے کی اجازت دے۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ ایک سال کے دوران صہیونی حکومت نے غزہ میں عوامی املاک اور سویلین تنصیبات کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ رہائشی علاقوں میں حملوں کی وجہ سے غذا اور پانی جیسی بنیادی سہولیات کی فراہمی بھی بہت مشکل ہوگئی ہے۔
ایروانی نے کہا صہیونی حکومت نے گذشتہ دو ہفتوں سے غزہ کا مکمل محاصرہ کیا ہے جس سے باہر سے امدادی سامان کی ترسیل کا عمل تقریبا ناممکن ہوگیا ہے۔ صہیونی حکومت نے فلسطین کے لئے اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے انروا کے خلاف قرار داد منظور کی ہے۔ یہ اقدام اقوام متحدہ کے منشور کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران صہیونی حکومت کے اس اقدام کی شدید مذمت کرتا ہے۔
آپ کا تبصرہ