مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے بتایا ہے کہ صیہونی سیاسی جماعت کے سربراہ اور کنیسٹ کے رکن اوگدور لائبرمین نے مزاحمتی محاذ کے ساتھ جنگ میں فوج کی ہلاکتوں کے اعدادوشمار کا ذکر کرتے ہوئے کہا: اس جنگ میں ہم نے تقریباً 800 فوجیوں کو کھو دیا ہے اور تقریباً 11 ہزار زخمی ہوئے ہیں۔
قبل ازیں صہیونی روزنامہ یروشلم پوسٹ نے اس بارے میں لکھا تھا کہ ایک ماہ کی جنگ کے بعد لبنان میں آپریشن سے اسرائیل کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ کیونکہ جنوبی لبنان میں مارے جانے والے فوجیوں کی تعداد کم ہونے کے بجائے روز بروز بڑھ رہی ہے۔ جب کہ حزب اللہ مربوط طریقے سے کام کر رہی ہے اور حالیہ صدمے کے باوجود اپنی تباہ کن کارروائیاں جاری رکھنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
روزنامہ یدیعوت احرونوت نے بھی غزہ میں صہیونی قیدیوں کے خاندان کے حوالے سے خبر دی ہے کہ نیتن یاہو کابینہ سیاست میں رہنے کے لئے قیدیوں اور فوجیوں کو ایک نہ ختم ہونے والی جنگ کے شعلوں میں جھونک رہی ہے۔
کچھ دیر پہلے صیہونی جنرل آموس گیلاد نے بھی شکست کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں جنگ ختم کرکے کسی معاہدے پر پہنچنا چاہیے، کیونکہ ہماری ہلاکتوں کی تعداد بڑھ گئی ہے، اگر صورت حال جاری رہی تو ہم غزہ اور لبنان کی دلدل میں مزید دھنس جائیں گے۔
آپ کا تبصرہ