مہر نیوز کے مطابق اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب بحرینی نے جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کے 57ویں اجلاس میں امریکہ کی جانب سے صیہونی حکومت کی حمایت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اسے نسل کشی کنونشن کی صریح خلاف ورزی قرار دیا۔
بحرینی نے امریکہ کی 60 سے زائد یونیورسٹیوں میں اسرائیلی جرائم کے خلاف مظاہروں کے دوران یونیورسٹی کے پروفیسرز سمیت 3000 سے زائد مظاہرین کی گرفتاری پر بھی اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مظاہروں کو دبانے کے لیے امریکی اقدامات آزادی اظہار کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔
ایرانی مندوب نے برطانوی پولیس کی جانب سے نیو کاسل اور آکسفورڈ میں پرامن طلباء کے احتجاج کو دبانے کی طرف بھی اشارہ کرتے ہوئے ان اقدامات کو انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی قرار دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل مخالف مظاہروں کو جرمنی میں بھی تشدد کا سامنا کرنا پڑا ہے، جس کی وجہ سے مظاہرین کے خلاف جبری مقدمات چلائے جا رہے ہیں۔
بحرینی نے انسانی حقوق کونسل اور اس سے متعلقہ میکانزم سے مطالبہ کیا کہ وہ ان سنگین مسائل پر خصوصی توجہ دیں اور انسانی حقوق کی ان خلاف ورزیوں سے نمٹنے کے لئے سنجیدہ اقدام کریں۔
آپ کا تبصرہ