مہر خبررساں ایجنسی نے جیو نیوز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا سائفر کیس میں جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ اور امریکی سفارت خانے کے آفیشلز کو گواہ بناؤں گا۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا سابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے ڈونلڈ لو کے کہنے پر سب کچھ کیا، جنرل باجوہ کو عدالت بلاؤں گا۔
ایک سوال کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا مجھ سے کسی نے مذاکرات نہیں کیے، لکھ کر دینے کو تیار ہوں کہ الیکشن پی ٹی آئی جیتے گی۔
عمران خان کا کہنا تھا مجھے جس طرح پکڑا گیا، سب ایک پلان تھا، نواز شریف لندن پلان کے بعد پاکستان آئے، جیل میں کسی مشکل میں نہیں، جیل میں رہنا عبادت سمجھتا ہوں۔
خاور مانیکا کے الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا میں نے بشریٰ بی بی کی شکل دیکھی ہی تب تھی جس دن نکاح کیا تھا، بچوں کو اپنی والدہ کے خلاف بیان دینے کا کہا جا رہا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کی جانب سے پارٹی چھوڑے جانے سے متعلق سوال پر سابق چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا چند سیاسی رہنماؤں کے پارٹی چھوڑنے پر شکر ادا کرتا ہوں۔
خیال رہے کہ سیکریٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت نے سائفر کیس میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے 12 دسمبر کی تاریخ مقرر کی ہے۔
آپ کا تبصرہ