مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت قومی ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں سول اور عسکری حکام ، حساس اداروں کے سربراہان، چاروں صوبائی آئی جیز اور چیف سیکریٹریز نے شرکت کی۔ اجلاس میں ملک کی مجموعی امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
ایپکس کمیٹی نے نیشنل ایکشن پلان کے تحت پاکستان میں غیرقانونی طور پر مقیم تمام غیر ملکیوں کو ملک بدر کرنے کا حتمی فیصلہ کر لیا۔
نگراں وزیر داخلہ نے بتایا ہے کہ غیر قانونی غیرملکیوں کو ملک سے نکل جانے کے لیے 31 اکتوبر تک کی ڈیڈ لائن دے دی گئی ہے، تمام غیرقانونی مقیم غیرملکی اس تاریخ تک تمام اثاثے فروخت کرنے اور اپنے وطن واپسی کے پابند ہوں گے، ڈیڈ لائن ختم ہونے پر غیر ملکیوں کو ملک بدر کردیا جائے گا اور جائیدادیں قرق کر دی جائیں گی۔
پاکستان میں صرف ’’پروف آف رجسٹریشن‘‘ کے حامل افغان مہاجرین سکونت کے اہل ہوں گے۔ افغان شہری قانونی طور پر اجراء کردہ ڈیجیٹائزڈ “ای-تزکیرہ” پر ہی پاکستان کا سفر کر سکیں گے۔ باقاعدہ قانونی ویزا کے حامل افغان شہری بھی پاکستان کا سفر کرنے کے اہل ہوں گے۔ پاکستان میں مقیم تمام غیرقانونی افغان مہاجرین، شہریوں کو بھی ممکنہ ڈیڈ لائن تک اپنے ملک واپس جانا ہو گا۔
آپ کا تبصرہ