مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صوبائی تعلیم و تربیت کے معاونین کی مشترکہ نشست سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گذشتہ ایام میں طالبان کی جانب سے ہونے والی غلطی کے پیچھے امریکہ اور اسرائیل کا ہاتھ تھا تاکہ ہمیں ورغلا جائے۔ ان کی سرگرمیوں اور سازشوں کا گہرا ادراک رکھتے ہیں۔
انہوں نے شہید قاسم سلیمانی کے بارے میں کہا کہ وہ راہ انقلاب کے پیروکار تھے اور ان کا مقصد امریکی سازشوں کا ناکام بنانا تھا۔
سردار حسین معروفی نے کہا کہ رہبر انقلاب کے فرمان کے مطابق سپاہ پاسداران نے انقلاب اسلامی کی اچھی حفاظت کی ہے اب اس مرحلے سے گزر کر نئی منزل ڈھونڈنا ہوگا۔ ہم ان کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے کامیابی کے منازل طے کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی اور معاشی مشکلات کی وجہ سے ہمیں اپنی ثقافت اور اجتماع کو نہیں کھونا چاہئے اگر اس حساس مرحلے پر ہوشیاری کا مظاہرہ نہ کریں تو دشمن خاموشی کے ساتھ اپنا کام کرلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ تربیتی نظام میں زیادہ سے زیادہ افراد کو جذب کرنے پر نگاہ مرکوز کرنا چاہئے چنانچہ امام خمینی نے آٹھ سالہ جنگ کے دوران کیا تھا۔ دشمن ہمیں ایک دوسرے کا دشمن دکھانا چاہتے ہیں۔ اس کے مقابلے میں ہمیں باہمی دوستی اور صمیمیت کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اپنے رہبر کے فرمان کی اطاعت کرنا چاہئے چنانچہ شہید قاسم سلیمانی نے یہی کام انجام دیا۔ بسیج کا مطلب یہ ہے کہ عوام کے سہارے فعالیت کریں۔ ہمیں عوام کو محور قرار دیتے ہوئے ان پر اپنی جان قربان کرنا چاہئے۔ دشمن بسیج اور عوام کے باہمی تعلق کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔
آپ کا تبصرہ