مہر خبر رساں ایجنسی نے فلسطین انفارمیشن سینٹر کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ افریقی یونین کمیشن کے سربراہ موسی فاکی محمد نے افریقی یونین میں صیہونی حکومت کی مبصر رکن کے طور پر رکنیت معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
فاکی محمد نے کہا کہ صہیونی حکومت کی افریقی یونین میں بطور مبصر رکنیت ایک خصوصی کمیٹی کی طرف سے معاملے کی مکمل تحقیقات ہونے معطل رہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ گزشتہ روز اسرائیلی وفد کو ادیس ابابا میں افریقی یونین کے سربراہی اجلاس سے باہر نکال دیا گیا تھا، کیونکہ کسی اسرائیلی اہلکار کو اجلاس میں شرکت کی دعوت نہیں دی گئی تھی۔
صہیونی حکومت کی مبصر کی رکنیت کی معطلی کا اعلان افریقی یونین کے حالیہ اجلاس کے اختتامی بیان میں کیا گیا۔ افریقی یونین کے سربراہی اجلاس کے اختتامی بیان میں تل ابیب کی طرف سے امن مذاکرات کی بحالی کے فلسطینی اور بین الاقوامی منصوبوں کی مخالفت کی شدید مذمت کی گئی۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ہم اقوام متحدہ میں مکمل رکنیت کے لیے فلسطینی درخواست کی حمایت کرتے ہیں اور ان کے لیے بین الاقوامی حمایت کا مطالبہ کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ اس سے قبل الجزائر کے بعض ذرائع نے کہا تھا کہ الجزائر افریقی یونین کے آنے والے سربراہی اجلاس میں صہیونی حکومت کو افریقی یونین میں مبصر کی رکنیت سے محروم کرنے اور اس کی یہ حیثیت ختم کرنے کے لیے کوششیں کر رہا ہے۔
دوسری طرف گزشتہ چند ماہ کے دوران صہیونی حکومت نے اسے بطور مبصر قبول کرنے کے لیے افریقی ممالک پر دباؤ ڈال رہی تھی اور ان ممالک کو مالی مراعات، مجوزہ منصوبوں اور بعض دیگر مسائل پر بات چیت کرتی رہی ہے تا کہ مبصر کی رکنیت کی منظوری کے لیے ان کی سازگار اور مثبت رائے حاصل کی جا سکے۔
گزشتہ اگست میں الجزائر، تیونس، مصر، لیبیا اور موریطانیہ نے افریقی یونین کمیشن کے سربراہ موسی فاکی کی منظوری کے ساتھ یونین میں صہیونی حکومت کی رکنیت کی مخالفت کی تھی۔
آپ کا تبصرہ