2 اپریل، 2022، 6:03 PM

رمضان المبارک کا مہینہ قرآن مجید اور برکتوں کے نزول کا مہینہ ہے

رمضان المبارک کا مہینہ  قرآن مجید اور برکتوں کے نزول کا مہینہ ہے

پاکستان کے ممتاز عالم دین اور قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے ماہ مبارک رمضان 1443 ھ کے آغاز پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ رمضان المبارک قرآن مجید اور برکتوں کے نزول کا مہینہ ہے اور امت مسلمہ کو اس مہینے کے فیوض و برکات سے بھر پور فائدہ اٹھانا چاہیے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے ممتاز عالم دین اور قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے ماہ مبارک رمضان 1443 ھ کے آغاز پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ رمضان المبارک قرآن مجید اور برکتوں کے نزول کا مہینہ ہے اور امت مسلمہ کو اس مہینے کے فیوض و برکات سے بھر پور فائدہ اٹھانا چاہیے۔

علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ قمری سال کا نواں مہینہ جس میں طلوع صبح صادق سے غروب آفتاب تک چند امور سے قربت خداوندی کی نیت پرہیز کیا جاتا ہے اور روزے جیسی اہم ترین عبادت انجام دی جاتی ہے یہ فقط دین اسلام میں ہی واجب نہیں بلکہ تمام ادیان و مذاہب اس کی افادیت کے قائل ہیں اور ان میں کسی نہ کسی شکل میں روزہ رکھا جاتا ہے ‘ قرآن مجید میں روزے کے وجوب اور شرعی احکامات کو صراحت سے بیان کرتے ہوئے فرمایا گیا کہ "  اے ایمان والو تم پر روزے فرض کئے گئے جیسا کہ تم سے پہلے والوں پر تاکہ تم تقوی اختیار کرو" اور اسی طرح کہ " گنتی کے چند دن ہیں لیکن تم میں سے جو شخص بیمار ہو یا سفر میں ہو تو وہ اور دنوں میں گنتی پوری کرلے اور اس کی طاقت رکھنے والے فدیہ میں ایک مسکین کو کھانا کھلائیں پھر جو شخص نیکی میں سبقت حاصل کرے وہ اس کے لئے بہترین ہے ‘ تمہارے حق میں بہترین کام روزے رکھنا ہی ہے اگر تم یہ جان سکو" علامہ ساجد نقوی کا مزید کہنا ہے کہ قرآن کریم میں اس ماہ مبارک کی فضلیت اور خصوصیت بیان کرتے ہوئے ارشاد خداوندی ہے کہ ”ماہ مبارک رمضان وہ ہے جس میں قرآن نازل کیا گیا جو لوگوں کے لئے ہدایت ہے “ پیغمبر اکرم کا ارشاد گرامی ہے کہ انما سمی رمضان لان رمضان یرمض الذنوب ”رمضان کو رمضان اس لئے کہا جاتا ہے کہ وہ گناہوں کو جلا دیتا ہے اسی طرح دختر پیغمبر اکرم حضرت فاطمہ زہرا (س)  نے فرمایا ”فرض اللہ الصیام تثبیتا للاخلاص خداوند تعالی نے روزے کو اس لئے واجب کیا ہے تاکہ لوگوں کے اخلاص کو محکم کرے“انہوں نے کہا کہ دور حاضر میں امت مسلمہ کو جس سنگین صورت حال کا سامنا ہے اس کی اصلاح کا ایک ذریعہ تطہیر نفس ہے۔

علامہ ساجد نقوی کے مطابق رمضان المبارک کی آمد پر ایک طرف حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ عوام کے لئے بنیادی اشیائے ضروریہ کی فوری اور سستی فراہمی کو یقینی بنائے‘ بدامنی‘ دہشت گردی پر قابو پاکر عوام کو امن و تحفظ فراہم کرے‘ احترام ماہ صیام کو ہر حوالے سے یقینی بنائے‘ سحر و افطار کے اوقات میں لوڈشیڈنگ پر قابو پائے جبکہ دوسری جانب امت مسلمہ کے لئے لازم ہے کہ وہ ماہ مبارک کی برکتوں کو سمیٹنے کی ہر ممکن کوشش کرے اور تزکیہ نفس کی خاطر عبادت و ریاضت کے مراحل پورے خلوص نیت اور تندہی سے انجام دے کیونکہ امت مسلمہ کے اندر بدامنی‘ ظلم و جور اور ناانصافی کا خاتمہ بھی تطہیر نفس سے ہی ممکن ہے۔قائد ملت جعفریہ پاکستان نے یہ بات زور دے کر کہی کہ امت مسلمہ پر لازم ہے کہ وہ ماہ مبارک کے دوران خدا تعالی کی لاریب کتاب قرآن کریم کے مطالعے کو بالخصوص اپنی عادت بنائیں اور اس کے معانی و مفاہیم پر خصوصی توجہ دے اور اس میں موجود اسرار و رموز کا باریک بینی سے جائزہ لے اور انہیں اپنی انفرادی و اجتماعی زندگی پر نافذ کرے تاکہ انسانیت فلاح و ہدایت کے راستے پر گامزن ہوکر اخروی کامیابی سے ہمکنار ہوسکے۔  

News ID 1910359

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha