مہر خبررساں ایجنسی کے بین الاقوامی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق عالمی سطح پر اسرائیل کی غاصب ، ظالم اور صہیونی حکومت سے سخت نفرت پائی جاتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ عالمی مقابلوں میں اکثر کھلاڑی صہیونی کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلنے سے گریز اور انکار کردیتے ہیں۔
ٹوکیو کے عالمی اولمپک مقابلوں میں الجزائر کے جوڈو کے کھلاڑی " فتحی نورین " نے جمعرات کو فلسطینی عوام کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیلی کھلاڑی کے ساتھ کھیلنے سے انکار کردیا۔
فتحی نورین نے الجزائر کے ٹی وی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ ٹوکیو اولمپک مقابلوں میں حصہ نہیں لیں گے۔ کیونکہ وہ اسرائیلی کھلا ڑی کے ساتھ کھیلنا پسند نہیں کرتے۔
الجزائر کے اس نامور کھلاڑی نے فلسطینی عوام کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے والے امارات اور بحرین کے عرب حمکرانوں سے بھی اپنی نفرت اور بیزاری کا اظہار کیا ہے۔
فتحی نورین کے اس اقدام کو سوشل میڈیا پر عرب عوام کی طرف سے کافی پذیرائی ملی ہے الجزائر کے جوڈو کے کھلاڑی نے اپنے اس اقدام کے ذریعہ عرب عوام میں مسئلہ فلسطین کے بارے میں نئی بیداری پیدا کرنے کی تلاش و کوشش کی ہے ادھر اسرائیل کی عرب حکمرانوں کے ساتھ سفارتی اور سیاسی تعلقات قائم کرنے کی سرتوڑ کوشش جاری ہے ۔ اسرائیل نے مصر، اردن، امارات ، سعودی عرب اور بحرین کے ساتھ پہلے خفیہ تعلقات قائم کئے اور اب وہی خفیہ تعلقات آشکار ہوگئے ہیں۔ اگر چہ اسرائیل عرب حکمرانوں کو اپنی مٹھی میں لینے میں کسی حد تک کامیاب ہوگیا ہے لیکن اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے والے عرب حکام کو عرب عوام کی حمایت حاصل نہیں ہے۔عرب عوام میں اسرائیل کے بہیمانہ جرائم اور مظالم نیز عرب ممالک کے خائن اور غدار حکمرانوں کے بارے میں نئی آگاہی پیدا ہورہی ہے۔ عرب کھلاڑیوں، دانشوروں، ذرائع ابلاغ ، سوشل میڈیا ، سیاسی اور سماجی شخصیات کی عرب حکمرانوں کے بارے میں سوچ تبدیل ہورہی ہے۔ عرب سوشل میڈیا اور ذرائع ابلاغ میں سعودی عرب، امارات اور بحرین کے حکمرانوں پر شدید تنقید کا سلسلہ جاری ہے ۔ عرب عوام ، فلسطین ، اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ غداری کرنے والے خائن عرب حکمرانوں کو کبھی معاف نہیں کریں گے۔ اس سے قبل ایران سمیت کئی مسلم ممالک کے کھلاڑی اسرائیلی کھلاڑیوں سے کھیلنے سے انکار کرچکے ہیں۔
آپ کا تبصرہ