مہر خبررساں ایجنسی نے ڈان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ کی جانب سے چین کی مصنوعات پر ٹیرف عائد کرنے بعد چین نے واشنگٹن کو خبردارکرتے ہوئے کہاہے کہ " بدمعاش واشنگٹن " کو آخر کار اپنے حصے کا تُرش پھل کھانا پڑے گا۔ اطلاعات کے مطابق حالیہ ٹیرف کے اضافے پر چین نے بھی بدلے میں امریکی مصنوعات پر 75 ارب ڈالر کا نیا ٹیرف عائد کردیا۔ جس کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی کمپنیوں کو فوری طور پر بیجنگ سے واپسی کا حکم دے دیا ہے۔ ٹرمپ نے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا تھا کہ " ہمارے ملک نے کئی برسوں سے چین کے ساتھ بے وقوفی میں کھربوں ڈالرز ضائع کردیے، انہوں نے ہماری جائیداد کو ایک سال میں سیکڑوں اربوں ڈالر کی قیمت میں چوری کیا اور وہ اس کو جاری رکھنا چاہتے ہیں لیکن میں ایسا نہیں ہونے دوں گا"۔اس ضمن میں چین کے وزارت تجارت کے ترجمان نے واشنگٹن کے فیصلے کو یکطرفہ اور بدمعاشی قرار دیا ہے۔ ادھر یورپی رہنماؤں نے بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو چین اور یورپ کے ساتھ تجارتی محاذ آرائی سے خبردار کیا ہے۔ واضح رہے کہ امریکہ مختلف مراحل میں چین کی مصنوعات پرمجموعی طور پر 550 ارب ڈالر کے ٹیرف عائد کرچکا ہے۔
امریکہ کی جانب سے چین کی مصنوعات پر ٹیرف عائد کرنے بعد چین نے واشنگٹن کو خبردارکرتے ہوئے کہاہے کہ " بدمعاش واشنگٹن " کو آخر کار اپنے حصے کا تُرش پھل کھانا پڑے گا۔
News ID 1893201
آپ کا تبصرہ