مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف برازيل کے دورے ہیں جہاں انھوں نے صحافیوں سے گفتگو میں امریکہ کی طرف سے وہابی دہشت گردوں کی آشکارا حمایت اور سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان کی طرف سے وہابی دہشت گردی کے فروغ کے اعتراف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ سعودی عرب کے تعاون سے وہابی دہشت گردوں کو شام سے دوسرے ممالک میں منتقل کررہا ہے اور اب امریکہ شام ميں براہ راست فوجی حملے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ ایرانی وزير خارجہ نے کہا کہ شام میں امریکہ دہشت گردوں کے ذریعہ اپنے مقررہ اہداف تک پہنچنے میں ناکام ہوگيا ہے اور اسی لئے وہ بعض دوسرے ممالک کے ساتھ ملکر شام پر فوجی یلغار کا منصوبہ بنا رہا ہے امریکہ کو شام پر فوجی حملے کے منصوبے میں سعودی عرب اور اسرائیل کی بھر پور حمایت حاصل ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکی حکومت شام پر فوجی حملے کے لئے بہانے تلاش کررہی ہے اور دوما پر دہشت گردوں کی طرف سے کیمیائی حملہ اسی بہانے کی ایک کڑي ہے۔
جواد ظریف نے کہا کہ امریکہ سعودی عرب کے ذریعہ وہابی دہشت گرد تنظیموں پر بہت بڑی سرمایہ کاری کررہا ہے اور شام سے دہشت گردوں کو وہ دوسرے ممالک میں منتقل کررہا ہے۔ ایرانیو زير خارجہ نے امریکیوں پالیسیوں کو عالمی امن کے لئے بھی بہت بڑا خطرہ قراردیا ہے۔
آپ کا تبصرہ