مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطین الیوم کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی نائب صدر مائیک پنس کے دورہ اسرائیل اور اسرائیلی پارلیمنٹ سے خطاب کے دوران احتجاج پر عرب ارکان کو پولیس نے پارلیمنٹ سے باہر نکال دیا۔
اطلاعات کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقات کے بعد امریکی نائب صدر خطاب کے لیے اسرائیلی پارلیمنٹ پہنچے جہاں ایک عرب رکن کنیسٹ نے ان کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ عرب ارکان کنیسٹ نے القدس کو فلسطین کا دارالحکومت قرار دینے اور امریکہ کے خلاف نعرے لگائے، عرب اراکین کا کہنا تھا کہ وہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کا فیصلہ کبھی قبول نہیں کریں گے۔
عرب اراکین کے احتجاج پر صیہونی اراکین نے پارلیمنٹ کی سکیورٹی پر مامور اہلکاروں کو طلب کرکے احتجاج کرنے والے ارکان کو توہین آمیز انداز میں دھکے دیتے ہوئے ایوان سے باہر نکلوادیا گیا۔
عرب اراکین کو ایوان سے باہر نکالنے کے بعد صیہونی اراکین نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے تالیاں بجائیں بعدازاں اپنے خطاب میں نائب امریکی صدر مائیک پینس نے کہا کہ امریکا اسرائیل میں اپنا سفارت خانہ 2019ء میں القدس منتقل کردے گا۔ ذرائع کے مطابق امیرکہ اور اسرائیل کی نظروں میں عربوں کی کوئی حیثیت نہیں ہے کیونکہ عرب حکمراں امریکہ اور اسرائیل کی مٹھی میں ہیں۔
آپ کا تبصرہ