مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ قطر نے سعودی عرب کی سربراہی میں 4 عرب ممالک کی پابندیوں کو غیر مؤثر بنانے کے لئے7.4 ملین ڈالر کی لاگت سے ایک نئی بندرگاہ بنالی ہے جس کے نتیجے میں 4 عرب ممالک کی اقتصادی پابندیاں غیرمؤثر ہوجائیں گی اس طرح قطر نے سعودی عرب کو اس کی اوقات دکھا دی ہے۔ قطر کی اہم درآمدات کا مرکز حماد پورٹ دسمبر میں فعال ہوا تھا جوعرب ہمسائیہ ممالک کی جانب سے بری ،بحری اور فضائی راستوں پر پابندی لگانے سے شدید متاثر ہوا تھا۔قطر کے وزیراٹرانسپورٹ جاسم بن سیف السلیطی نے پورٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'قطر پر لگائی جانے والی قدغنوں کو توڑنے کے لیے یہ مرکز اہم ہے اور کوئی بھی ہمیں اور ہمارے ارادوں کو نہیں روک سکتا ہے'۔قطری امیرشیخ تمیم بن حمد آل ثانی عرب ممالک کی جانب سے سفارتی تعلقات منقطع ہونے کے بعد اس خاص سرکاری تقریب میں شریک ہوئے تاہم انھوں نے خطاب نہیں کیا۔ پورٹ کی افتتاحی تقریب میں بینڈ اور آتش بازی کا بھی مظاہرہ کیا گیا جس کو ٹیلی ویژن کے اسٹیشنوں سے براہ راست نشر کیا گیا۔قطر کی جانب سے اس بھرپور تقریب کا انعقاد پڑوسی ممالک کی معاشی اور سفارتی پابندیوں کو چیلنج کرنے کا واضح اشارہ ہے۔سرکاری رپورٹ کے مطابق حماد پورٹ قطر کا سب سے بڑا پورٹ ہوگا جہاں 150 ممالک کو تجارتی سرگرمیوں کے لیے رسائی دی جائے گی۔واضح رہے کہ رواں سال 5 جون کو سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، مصر اور بحرین نے قطر پر دہشت گرد گروپوں کی معاونت کا الزام دیتے ہوئے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کیا تھا جبکہ قطر نے تمام الزامات کو رد کردیا تھا۔قطر کو سعودی عرب کی بربریت اور جارحیت سے بچآنے کے لئے ترکی اور ایران سامنے آگئے جس کے بعد سعودی عرب کے قطر کے خلاف ناپاک عزائم خاک میں مل گئے۔
قطر نے سعودی عرب کی سربراہی میں 4 عرب ممالک کی پابندیوں کو غیر مؤثر بنانے کے لئے7.4 ملین ڈالر کی لاگت سے ایک نئی بندرگاہ بنالی ہے جس کے نتیجے میں 4 عرب ممالک کی اقتصادی پابندیاں غیرمؤثر ہوجائیں گی اس طرح قطر نے سعودی عرب کو اس کی اوقات دکھا دی ہے۔
News ID 1875080
آپ کا تبصرہ