مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگآر کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ہمسایہ ممالک کے ساتھ بہتر اور تعمیری رابطہ کو ایران کی خارجہ پالیسی کا حصہ قراردیتے ہوئے کہا ہے ہم ترکی کے غیر تعمیری بیانات پر صبر سے کام لیں گے اور ہمارے صبر کی بھی ایک حد ہے۔
ترجمان نے کہا کہ سعودی عرب کی طرف سے دعوتنامہ کے بعد ایک وفد سعودی عرب روانہ ہوگا جو آئندہ سال حج کے بارے میں گفتگو کرےگا۔ ترجمان نے ایرانی صدر حسن روحانی کے عمان اور کویت کے دورے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی صدر کا عمان اور کویت کا دورہ عمان کے بادشاہ اور کویت کے امیر کی دعوت پر انجام پذير ہوا جو بہت ہی مثبت اور تعمیری رہا ۔
بہرام قاسمی نے ترکی کے بعض حکام کے بیانات پر رد عمل ظاہرکرتے ہوئے کہا کہ ترکی خود اندرونی سطح پر عدم ثبات کا شکار ہے اور ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے دوران اور بعد میں ایران نے ترکی کی بھر پور مدد کی اور ایران ہمیشہ حساس مواقع پر ترکی کے ساتھ کھڑا ہے لیکن ترکی کے بعض حکام پھر بھی بعض اوقات ایسے بیانات صادر کرتے ہیں جن سے نفاق کی بو آتی ہے اور ایران ترکی کے بارے میں ایسی گفتگو نہیں کرنا چاہتا۔ ترجمان نے کہا کہ امید ہے کہ ترک حکام ایران کے بارے بیان دیتے وقت ذہانت کا ثبوت دیں تاکہ ہم جواب دینے پر مجبور نہ ہوں کیونکہ ہمارے صبر کی بھی ایک حد ہے۔
آپ کا تبصرہ