مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی حج کمیٹی کے حکام کے مطابق سعودی عرب فریضہ حج کے سلسلے میں ایرانی حکام کے ساتھ عدم تعاون کی پالیسی پر قائم ہے اور سعودی حکام جان بوجھ کر ایرانی حجاج پر فریضہ حج کا راستہ بند کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ایران کے وزیرثقافت علی جنتی نے کہا کہ سعودی عرب سے حج کے دوران ایرانی شہریوں کے انتظامات کے حوالے سے مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں کیونکہ سعودی عرب حج کے سلسلے میں تعاون فراہم کرنے کے سلسلے میں گریز کررہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق ایران کے وزیر ثقافت اور ارشاد علی جنتی نے کہا کہ طویل مذاکرات کے بعد بھی سعودی حکام نے ایرانی حجاج کے ویزے، ٹرانسپورٹ اور سیکیورٹی مسائل کو حل کرنے سے انکار کردیا ۔ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان حسین جابری انصاری نے بھی مذاکرات کی ناکامی کا الزام سعودی عرب کے حکام پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ رواں سال ایرانی حجاج کے حج نہ کرنے کی ذمہ داری سعودی عرب پر عائد ہوتی ہے۔ واضح رہے گزشتہ برس حج کے دوران منیٰ میں حادثے کے دوران ہزاروں عازمین حج شہید ہوگئے تھے جن میں 460 سے زائد ایرانی حجاج کرام بھی شامل تھے جب کہ مکہ مکرمہ میں بھی تعمیراتی کام کے دوران کرین گرنے سے 100 سے زائد حجاج جاں بحق ہوگئے تھے جس کی ذمہ داری ایران نے سعودی عرب پر عائد کی تھی۔ ایران کا کہنا تھا سعودی عرب کے ناقص انتظام کے باعث یہ حادثہ پیش آیا اور حج انتظامات ایک آزاد انتظامیہ کے حوالے کیا جائے تاکہ ایسے سانحات سے بچا جاسکے۔ ایران کا کہنا ہے کہ سعودی عرب حرمین شریفین کے ادارے کی صلاحیت کھو چکا ہے کیونکہ وہ امریکی سامراجی طاقت کا اہم اتحادی بن کر مسلمانوں کی پشت میں خنجر گھونپ رہا ہے۔ سعودی عرب امریکہ کے ساتھ ملکر شام، عراق، یمن ، لیبیا، مصر ،افغانستان اور پاکستان میں عدم استحکام پیدا کررہا ہے۔
سعودی عرب کا فریضہ حج میں ایران کے ساتھ عدم تعاون/ایرانی حجاج کا راستہ روکنے کی کوشش
اسلامی جمہوریہ ایران کی حج کمیٹی کے حکام کے مطابق سعودی عرب فریضہ حج کے سلسلے میں ایرانی حکام کے ساتھ عدم تعاون کی پالیسی پر قائم ہے اور سعودی حکام جان بوجھ کر ایرانی حجاج پر فریضہ حج کا راستہ بند کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
News ID 1863963
آپ کا تبصرہ