مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کےپاسدارانِ انقلاب کے کمانڈر نے خلیج فارس میں دو ڈرون طیاروں کو مار گرانے کی خبر دی ہے۔میجر جنرل پاسدار امیر علی حاجی زادہ نے سپاہ پاسداران کے رسمی مجلہ پیغام انقلاب سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے دفاع مقدس کے دوران اہم تجربات حاصل کئے ہیں اور ایران کی مسلح افواج اس وقت دنیا کی طاقتور ترین فوج ہیں پاسدارانِ انقلاب کی فضائیہ کے سربراہ امیر علی حاجی زادہ نے کہا کہ مغربی طاقتوں کو جاسوس طیاروں اور خصوصی سیاروں کے ذریعے جاسوس کرنے کی صلاحیت حاصل ہے جس کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ انھوں نے کہا کہ ڈرون طیاروں کو بنیادی طور پر عراق اور افغانستان میں استعمال کیا جا رہا ہے لیکن ان کوایران کی جاسوسی کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے اور ایرانی فضائی حدود کی خلاف ورزی بھی کی جاتی ہے۔ امیرعلی حاجی زداہ نے کہا کہ خلیج فارس میں ایران کے پاسداران انقلاب نے کئی مرتبہ ڈرون طیاروں کو نشانہ بنایا ہے لیکن یہ پہلی مرتبہ ہے کہ اس کا اعلان کیا جا رہا ہے۔خطے میں دشمنوں کے تمام ٹھکانے ایرانی میزائلوں کی زد میں ہیں۔ خلیج میں موجود بحری بیڑے اور طیارہ بردار جہاز بھی ایران کے لیے کوئی بڑا خطرہ نہیں ہیں۔ انھوں نےکہا کہ خطے میں دشمنوں کے تمام ٹھکانے ایرانی میزائلوں کی زد میں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ خلیج میں موجود بحری بیڑے اور طیارہ بردار جہاز بھی ایران کے لیے کوئی بڑا خطرہ نہیں ہیں۔حاجی زادہ نے کہا کہ ایک زمانے میں طیارہ بردار بحری جہازوں کو اہم سمجھا جاتاتھا اور جب انھیں کسی ملک کی طرف روانہ کیا جاتا تھا تو اس ملک کی حکومت کا خاتمہ ہوجاتا تھا۔امیرعلی حاجی زادہ نے کہا کہ ایران کے ساحلوں کے قریب موجود دشمن کے طیار بردار جہازوں پر ہونے والی ہر حرکت پر ہم نظر رکھے ہوئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جب ان طیاروں پر موجود فوجیوں کو چوکس کیا جاتا ہے ہم اس سے باخبر ہو جاتے ہیں اور جب وہ کشتیاں سمندر میں اتارنے کے لیے لائف جیکٹس پہنتے ہیں تو ہمیں خبر ہو جاتی ہے انھوں نے کہا کہ آج ایران کی مسلح افواج اپنی سرحدوں کی مکمل طور پر حفاظت کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھتی ہے اورہم دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر اسےدانداں شکن جواب دینے کے لئے تیار ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کےپاسدارانِ انقلاب کے کمانڈر نے خلیج فارس میں دو ڈرون طیاروں کو مار گرانے کی خبر دی ہے۔
News ID 1223700
آپ کا تبصرہ