مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی پاسداران انقلاب اسلامی (IRGC) کے ترجمان اور شعبہ تعلقاتِ عامہ کے نائب سربراہ بریگیڈیئر جنرل علی محمد نائینی نے ایرانی ٹی وی نیٹ ورک پر گفتگو کرتے ہوئے کہا دشمن کے پاس نہ کوئی نیا مقصد ہے اور نہ ہی اپنی غلطیوں کو دہرانے کی صلاحیت۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر اسرائیل کسی نئی شرارت یا جارحیت کا ارتکاب کرے گا تو اسے پہلے سے زیادہ سخت جواب ملے گا، اس میں کوئی شک نہیں
نائینی نے کہا کہ اسرائیلی رژیم کو حالیہ جنگ میں فیصلہ کن شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے، جس کا اعتراف خود اسرائیلی سیاسی و عسکری حکام اور امریکی تھنک ٹینکس نے بھی کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپریشن طوفان الاقصیٰ نے اسرائیلی رژیم کی سلامتی کی ساکھ کو تباہ کر دیا ہے اور اب صرف 13 فیصد مقبوضہ علاقوں کے باشندے سمجھتے ہیں کہ رژیم اپنے مقاصد حاصل کرنے میں کامیاب رہی ہے۔
نائینی نے حالیہ محاذ آرائی کو شدید نوعیت کی ہائبرڈ جنگ قرار دیا اور کہا کہ اسرائیل نے ایران کی بسیج کی صلاحیت کا غلط اندازہ لگایا۔ حالیہ میدانِ جنگ ایک پیمانہ ثابت ہوا جس نے دشمن کی کمزوریوں کو مکمل طور پر بے نقاب کر دیا۔
انہوں نے زور دیا کہ ایران کی مسلح افواج اس وقت سب سے بلند سطح کی حربی، اسلحہ جاتی اور تخلیقی تیاری میں ہیں۔
نائینی نے آخر میں کہا ہماری صلاحیتیں حالیہ جنگ سے پہلے کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہیں۔
آپ کا تبصرہ