مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ٹیلیویژن پر قوم سے خطاب میں بسیج کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بسیج نہ صرف ایک قومی تحریک ہے بلکہ اس کے محرکات الہی اور عوامی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج کے نوجوان بسیج کی چوتھی نسل کی نمائندگی کرتے ہیں، سرگرمی اور اقدام کے لیے تیار ہو رہے ہیں۔ یہ ملک کے لیے ایک قیمتی دولت ہے جسے نسل در نسل برقرار رکھنا ضروری ہے۔
رہبر معظم نے مزید کہا کہ دنیا کے ہر ملک میں اگر اس طرح کی تحریک موجود ہو تو وہ نہایت قیمتی اور اہم ہے خاص طور پر ایسے ملک میں جہاں عالمی طاقتوں کی دھمکیاں اور مداخلتیں زیادہ ہوں۔ ایران جیسے ممالک میں، جو عالمی طاقتوں کے مقابلے میں سرفراز کھڑا ہے اور مقاومتی بلاک قائم کرچکا ہے، بسیج کی اہمیت ہر ملک سے زیادہ ہے۔
رہبر معظم نے دشمنی، طمع اور طاقتور ممالک کی مداخلت کے پیش نظر بسیج کو مقاومت کا ایک کلیدی عنصر قرار دیا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب میں صہیونی حکومت کے جون میں ہونے والی جنگ کے بارے میں کہا کہ اس بارہ روزہ جنگ میں امریکہ کو شدید نقصان اٹھانا پڑا۔ امریکہ نے جدید ترین ہتھیار دفاعی اور حملے کے سازو سامان استعمال کیے، اپنے آبدوزوں کو بروئے کار لایا، جنگی طیاروں کو استعمال کیا، سب سے جدید دفاعی نظام کو آزمایا، لیکن پھر بھی وہ اپنے مقاصد حاصل نہ کرسکا۔ وہ چاہتا تھا کہ ایرانی قوم کو دھوکہ دے کر اپنا تابع بنالے، لیکن معاملہ الٹا ہوگیا۔ جیسا کہ میں نے کہا، ایرانی قوم کا اتحاد امریکہ کے مقابلے میں مزید بڑھ گیا اور انہوں نے حقیقی معنوں میں دشمن کو ناکام بنا دیا۔
آپ کا تبصرہ