مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا ہے ایران بامعنی مذاکرات کے لیے ہمیشہ تیار ہے تاہم واشنگٹن کا غیر سنجیدہ رویہ اس راہ میں رکاوٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اصل مسئلہ واشنگٹن کا رویہ ہے جو مذاکرات کو سنجیدگی سے لینے کے بجائے مسلط کرنے والی پالیسی پر قائم ہے، اور ایسے ماحول میں بامعنی مذاکرات ممکن نہیں۔
میڈیا کے نمائندوں کو پریس بریفنگ میں انہوں نے واضح کیا کہ تہران کو آئی اے ای اے کے ساتھ اپنے تعامل میں کسی قسم کی ثالثی کی ضرورت نہیں۔ ایران کے نمائندے ویانا میں فعال ہیں اور ایجنسی کے ساتھ تمام امور براہ راست اور شفاف انداز میں نمٹائے جاتے ہیں۔ جب تک ہم این پی ٹی کے رکن ہیں، اس کی ذمہ داریوں کو نبھاتے رہیں گے۔ اصل مسئلہ اس وقت پیدا ہوا جب امریکہ اور اسرائیل نے ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملہ کرکے ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان جاری تعاون کے عمل کو نقصان پہنچایا۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور روس پرامن ایٹمی توانائی کے شعبے میں تعاون کو انتہائی سنجیدگی اور رفتار کے ساتھ آگے بڑھا رہے ہیں۔
ترجمان نے آئی اے ای اے بورڈ آف گورنرز کے حالیہ بیان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مخالفین حقائق کو نظرانداز کر رہے ہیں، اور بورڈ کو ایران کے خلاف بیانات دینے کے بجائے امریکہ اور اسرائیل کو ان کے حملوں پر جوابدہ ٹھہرانا چاہیے۔
آپ کا تبصرہ